ملائشیا میں داعش سے وابستہ سیل کے 7 مشتبہ ارکان گرفتار

Arrested

Arrested

کوالالمپور (جیوڈیسک) ملائشیا میں پولیس نے سخت گیر جنگجو گروپ دولت اسلامی عراق و شام (داعش) سے تعلق کے الزام میں سات مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔

ان پر دہشت گردی کے حملوں کی سازش میں ملوّث کا الزام ہے۔غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق ملائشیا کے نیشنل پولیس چیف خالد ابو بکر نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا ہے کہ ”ان سات ملائشین شہریوں کو گذشتہ تین روز کے دوران مختلف کارروائیوں میں گرفتار کیا گیا ہے۔ 15 جنوری کو ایک مشتبہ حملہ آور کی گرفتاری کے بعد سے پولیس مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں کر رہی ہے۔

یہ مشتبہ شخص دارالحکومت کوالالمپور میں خودکش بم حملے کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔انھوں نے مزید بتایا ہے کہ مشتبہ افراد کے قبضے سے تیس اقسام کی گولیاں،جہادی لٹریچر ،داعش کے جھنڈے اور ویڈیوز ملی ہیں۔یہ تمام مشتبہ افراد داعش سے وابستہ ایک ہی سیل کے ارکان ہیں اور یہ سیل ملائشیا میں تزویراتی اہمیت کے حامل مختلف مقامات پر دہشت گردی کے حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

خالد ابو بکر نے مزید بتایا ہے کہ اس سیل کا لیڈر جنوبی ریاست جوہر سے تعلق رکھنے والا اکتیس سالہ ایک ہوٹل کا ہاؤس کیپنگ مینجر ہے۔گرفتار کیے گئے مشتبہ افراد میں سے ایک شام میں موجود انڈونیشائی شہری بہروم نائم سے ہدایات لے رہے تھے۔

اسی مشتبہ شخص نے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں بم دھماکوں میں کردار ادا کیا تھا۔ملائشیا نے 14 جنوری کو پڑوسی ملک میں ان بم دھماکوں کے بعد سکیورٹی ہائی الرٹ کردی تھی۔

واضح رہے کہ ملائشیا میں گذشتہ دو سال کے دوران ڈیڑھ سو سے زیادہ مشتبہ افراد کو داعش سے تعلق کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ان میں کوالالمپور میں دہشت گردی کے حملوں کی سازش کرنے والے بعض مشتبہ افراد بھی شامل ہیں۔