مانچسٹر دھماکے : مرکزی ملزم سلمان عبیدی لیبیا کا شہری نکلا

Salman Abedi

Salman Abedi

مانچسٹر (جیوڈیسک) برطانیہ میں مانچسٹر ایرینا دھماکوں کے بعد فضا سوگوار ہے، ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ اور ایفل ٹاور کی روشنیاں بھی ایک منٹ کے لیے بند کر دی گئیں۔ ادھر دھماکوں کے مرکزی ملزم کی شناخت ظاہر کر دی گئی ہے۔ وزیر اعظم تھریسا مے نے ایک اور دہشتگرد حملے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں دھماکوں کے بعد فضا سوگوار ہے۔

شہر کے مختلف حصوں میں مرنے والوں کی یاد میں پھول رکھے گئے اور شمعیں روشن کی گئیں، مسلم ہیریٹیج سینٹر میں تعزیتی اجلاس ہوا جس میں ارکان پارلیمنٹ جان گیلوے اور افضل خان سمیت حکمران جماعت کے ارکان نے بھی شرکت کی۔

مرنے والوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی ۔ ادھر نیویارک کی پہچان ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ اور پیرس میں ایفل ٹاور کی روشنیاں بجھا دی گئیں جبکہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں فوارے کو برطانیہ کے جھنڈے کے رنگوں میں رنگ دیا گیا۔

فرانس میں جاری کینز فلم فیسٹول میں بھی مرنے والوں کی یاد میں ایک منٹ کے لیے خاموشی اختیار کی گئی۔ برطانوی حکام نے مانچسٹر دھماکوں کے مرکزی ملزم کی شناخت ظاہر کردی ہے۔

بائیس سالہ سلمان عبیدی مانچسٹر کا رہائشی تھا۔ اس کے والدین لیبیا سے ہجرت کرکے برطانیہ منتقل ہوئے تھے۔ ادھر داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی۔

وزیر اعظم تھریسا مے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور سزا سے بچ نہیں سکیں گے ۔ انہوں نے ایک اور دہشتگرد حملے کا خدشہ ظاہر کر تے ہوئے ملک بھر میں پانچ ہزار فوجی تعینات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔