میانمار میں 50 برس بعد پہلے سویلین صدر نے حلف اٹھا لیا

Myanmar President

Myanmar President

نیپی دیا (جیوڈیسک) میانمار میں 50 سال سے بھی زائد عرصے بعد پہلے منتخب سویلین صدر ہیٹن کیاو نے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار میں 1962 کے بعد ہونے والے پہلے جمہوری انتخابات میں کامیاب ہونے والی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ڈی ایل) کے رہنما ہیٹن کیاو نے ملک کے پہلے سویلین صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے، ہیٹن کیاؤ نے سابق صدر تھین سین کی جگہ صدارت کا عہدہ سنبھالا۔ ہیٹن کیاؤ کے ہمراہ دو نائب صدور مائن سوے اور ہنری وان تھیو نے بھی اپنے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں ہونے والے انتخابات میں این ڈی ایل نے 80 فیصد نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ 15 مارچ کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ہیٹن کیاؤ کو بطور صدر منتخب کیا گیا تھا۔

پارلیمان میں سب سے زیادہ اکثریت حاصل ہونے کے باوجود آنگ سان سوچی ملک کی صدر نہیں بن سکتیں کیونکہ ملکی آئین کے تحت غیر ملکی بچوں کے والدین صدر کا عہدہ نہیں سنبھال سکتا اور آنگ سو چی کے شوہر برطانوی شہریت کے حامل تھے اور ان کے بچے بھی برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔

این ڈی ایل کی سربراہ آنگ سان سوچی کہہ چکی ہیں کہ وہ کابینہ میں رہتے ہوئے ملک کی خدمت کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ میانمار کی صدر نہیں لیکن ان کا منصب صدر سے بھی بلند ہے۔ ہیٹن کیاؤ آنگ سان سوچی کے بچپن کے دوست ہیں اور آنگ سوچی ان کی کابینہ میں شامل میں شامل ہیں۔