مارگلہ کرش پلانٹس، اسلام آباد کی حدود میں سٹون کرشنگ پابندی کے حوالے سے سپریم کورٹ از خود نوٹس کی سماعت

Supreme Court

Supreme Court

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) مارگلہ کرش پلانٹس، پنجاب ،کے پی کے، اسلام آباد کی حدود میںسٹو ن کرشنگ پابندی کے حوالے سے سپریم کورٹ از خود نوٹس کی سماعت،انتظامیہ کی رپورٹس مسترد، آئندہ سماعت پر ضلعی پولیس افسران،سی دی اے کے ممبر ماحولیات کو طلب کر لیا گیا۔

مارگلہ نیشنل پارک کی 2013 کی پرانی اور موجودہ سیٹلائٹ تصاویر پیش کرنے کا حکم،تصاویر کا جائزہ لیکر ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا عندیہ،سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی گئی،وفاق اور صوبے فیصلوں کو کمزور سمجھتے ہیں، حکومتیں سمجھتی ہیں انکے اقدامات چیلنج نہیں ہوسکتے،انھیں پی سی او دور سے 21 صدی میں لائیں گے سپریم کورٹ کا اظہار برہمی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سٹو ن کرشنگ پر پابندی کے حوالے سے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران صوبہ ہائے پنجاب،و خیبرپختون خوا ، اور اسلام آباد کی حدود میںواقع مارگلہ اور لورا کی پہاڑیوں کے جنگلات میںسٹو کرشنگ کے لئے درختوں کی بے دریغ کٹائی اور ماحولیاتی آلودگی پیدا کرنے سے متعلق سماعت پرپولیس افسران اور سی دی اے کے ممبران ماحولیات کو طلب کرتے ہوئیمارگلہ نیشنل پارک کی 2013 پرانی اور موجودہ تصاویر عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

جبکہ اس حوالے سے تینوں حکومتوں کی پیش رفت رپورٹس مسترد کر دی ہیں،عدالت نے واضح کیا ہے کہ وہ سیٹلائٹ تصاویر کا جائزہ لیکر غیر قانونی سٹون کرشنگ،اور درختوں کی کٹائی کے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کریں گے،جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میںجسٹس دوست محمد،اور جسٹس سردار طارق مسعود پر مشتمل تین رکنی بینچ نے از خود نوٹس کسی کی سماعت کی،صوبہ پنجاب ، کے پی کے اور اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سیسٹو کرشنگ روکنے کے حوالے سے الگ الگ رپورٹیں پیش کی گئیں۔

ڈپٹی تارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے بتایا کہ مارگلہ ہلز پر سٹون کرشنگ پر پابندی لگا دی گئی ہے،تاہم عدالت کے رپورٹوں کا جائزہ لینے کے بعد انھیں غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے انھیں مسترد کردیا،جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ فیصلوں پر عمل نہیں ہورہا،وفاقی اور صوبائی حکومتیںعدالتی فیصلوں کو کمزور سمجھتی ہیں۔

انکا خیال ہے کہ ان کے اقدمات کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا،ہم حکومت کو پی سی او دور سے واپس لائیں گے،بعد ازاں سٹون کرشرز ایسوسی ایشن کی درخواست پرصوبہ پنجاب ، خیبر پختون خوا اور اسلام آباد انتظامیہ سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت بیس جولائی تک ملتوی کردی۔

ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا موبائل نمبر0300-5128038