مستونگ دہشت گردی پاک فوج کی بلوچستان میں کاروائی کا آغاز کرنے پر جوابی کاروائی ہے

karachi

karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران ِ اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت جس تیزی غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے اور ترقی کی نئی راہوں کا آغاز ہو رہا ہے، وہ پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کو چین سے نہیں بیٹھنے دے گا، بھارت اس سے پہلے بھی پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث رہا ہے۔

سانحہ سفورا بھی بھارتی بغل بچوں کی کاروائی تھی جس کے دہرے مقاصد تھے، اب مستونگ کے حادثہ سامنے ہے، اس کے ساتھ ساتھ اگر بین الاقوامی خبروں پر ایک نظر ڈالی جائے تو الطاف حسین پر گھیرا دن بدن تنگ ہوتا جا رہا ہے، برطانوی ایجنٹ کا بلوچستان میں شدت پسند تنظیموں سے بھی رابطہ ہے، جس طرح کراچی میں بھارتی اور امریکی ایماء پر جس طرح حالات خراب کئے جاتے ہیں اسی طرح کی کاروائیاں بلوچستان میں بھی ہمیشہ سے کی جاتی رہی ہیں، عین ممکن ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی اکثر دہشت گردی کے واقعات اسی سلسلے سے جڑے ہوئے ہوں۔

امام شاہ احمد نورانی صدیقی کی رہائش گاہ بیت الرضوان پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران ِ اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ مستونگ دہشت گردی پاک فوج کی بلوچستا ن میں کاروائی کا آغاز کرنے پر جوابی کاروائی ہے، ضرب عضب بلوچستان کے لئے ضروری ہے کہ اس کا آغاز حب، لسبیلہ، ساکران ، ویندر اور بیلا سے کیا جائے، دہشت گردوں کی پرسکون پناہ گاہیں ان شہروں میں بنی ہوئی ہیں۔

بلوچستان میں کاروائی بھارتی مقاصد کی شکست ہے، بھارتی ایجنسی را س سے بھی زیادہ سخت کاروائیاں کریگی۔ پاک فوج کو چاہیے کہ وہ بلوچستان میں تین اطراف سے کاروائی کرے، ایرانی سرحد کی جانب سے، حب سٹی کی جانب سے اور موجودہ آپریشن کی جگہ پر، تا کہ دہشت گردوں کو کہیں سے بھی بچنے کا موقع نہ ملے۔۔