مستونگ میں خودکش دھماکا، بی اے پی امیدوار سراج رئیسانی سمیت 85 افراد شہید

Suicide Blast in Mastung

Suicide Blast in Mastung

مستونگ (جیوڈیسک) انتخابی مہم کے دوران خودکش دھماکے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 85 افراد شہید اور 120 سے زائد زخمی ہو گئے۔

لیویز ذرائع کے مطابق مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 85 افراد شہید اور 120 سے زائد زخمی ہوگئے۔

ڈپٹی کمشنر مستونگ اور نگران صوبائی وزیر صحت نے واقعے میں 70 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے جب کہ نوابزادہ لشکری رئیسانی نے بھائی سراج رئیسانی کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔

ڈپٹی کمشنر مستونگ کے مطابق سراج رئیسانی کو زخمی حالت میں علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

مستونگ دھماکے کے بعد کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، چھٹی پر موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے کو واپس طلب کرلیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر مستونگ کے مطابق دھماکے کے بیشتر زخمیوں کو کوئٹہ کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے جب کہ ترجمان سول اسپتال کوئٹہ کا کہنا ہے کہ مستونگ دھماکے کے 53 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق دھماکے میں شہید 38 افراد کی میتیں سول اسپتال جب کہ 6 افراد کی میتیں بی ایم سی میں موجود ہیں۔

مستونگ واقعے میں شہادتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث سول اسپتال کوئٹہ کے مردہ خانے میں میتیں رکھنے کی جگہ کم پڑگئی ہے اور مردہ خانے کے علاوہ شعبہ حادثات میں بھی میتیں رکھی ہوئی ہیں۔

یاد رہے کہ نواب زادہ سراج رئیسانی بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار تھے اور حلقہ پی بی 35 مستونگ سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے جب کہ وہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی تھے۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی مستونگ دھماکا خود کش قرار دیا ہے جب کہ بی ڈی ایس کے مطابق دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

دوسری جانب چیف الیکشن کمیشنر سردار محمد رضا نے مستونگ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے نگران وزیر اعلی بلوچستان، آئی جی پولیس اور چیف سیکریٹری بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے تمام امیدواروں کو بلاامتیاز سیکیورٹی فراہم کرنے انتخابات کے ماحول کو پر امن اور سازگار بنانے کی ہدایت کی ہے۔

بلوچستان کے نگران وزیر اعلیٰ علاؤ الدین مری نے مستونگ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات انتخابات کرانے کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے اور سانحہ درینگڑھ میں ملوث عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہید نوابزادہ سراج رئیسانی محب وطن سیاستدان تھے اور وہ ملک میں استحکام پیدا کرنے کے لیے کام کررہے تھے جب کہ وہ قومی اتحاد اور ملک کی سلامتی کے علمبردار تھے۔

انتخابی سرگرمیوں پر 7 دن میں 4 دہشت گرد حملے ہوئے ہیں جس میں 2 امیدواروں ہارون بلور اور سراج رئیسانی سمیت 95 سے زائد افراد جاں بحق اور 130 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

7 جولائی کو بنوں میں پی کے 89 سے متحدہ مجلس عمل کے امیدوار ملک شیریں پر انتخابی مہم کے دوران ان کے قافلے کے قریب حملہ ہوا تھا جس میں 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔

خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں میں بھی ایم ایم اے کے امیدوار اکرم خان درانی کی انتخابی مہم کو بھی نشانہ بنایا گیا اور جلسے کے بعد ان کے قافلے کے قریب دھماکے میں 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

گزشتہ دنوں پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار بیرسٹر ہارون بلور بھی کارنر میٹنگ کے دوران خودکش دھماکے میں شہید ہوگئے تھے جب کہ اس حملے میں 22 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

نوٹ: اس خبر کی مزید تفصیلات ابھی آ رہی ہیں جنہیں شامل کیا جا رہا ہے۔ تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لیے خبر کو ریفرش کریں۔