میکسیکو: آتشیں اسلحہ سے ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ

Mexico

Mexico

میکسیکو (جیوڈیسک) میکسیکو سے متعلق ایک تازہ مطالعے میں آتشیں اسلحے سے ہونے والی ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

دسمبر 2012ء میں منصب صدارت سنبھالنے والے انریک پینا نیوٹو نے عزم ظاہر کیا تھا کہ وہ جرائم پیشہ گروہوں کے تشدد کو ختم کریں لیکن رواں سال جولائی سے ستمبر تک کے اعدادوشمار ایسے واقعات میں ہلاکتوں میں بے پناہ اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔

میکسیکو میں انصاف اور سلامتی پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم نیشنل سٹیزن آبزرویٹری “او این سی” کی طرف سے کیے گئے مطالعے کے مطابق اگست اور ستمبر دو ایسے مہینے تھے جن میں آتشیں اسلحے سے ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔

تنظیم کے مطابق آتشیں اسلحے سے اگست میں 1238 اور ستمبر میں 1228 افراد قتل ہوئے۔

او این سی کے ڈائریکٹر فرانسسکو ریواز نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ “جس اہم چیز کی طرف ہم توجہ دلانا چاہتے ہیں وہ یہ ہے کہ منشیات کے خلاف شروع کی گئی جنگ کے دس سال بعد بھی کوئی حکمت عملی موجود نہیں ہے۔”

دسمبر 2006ء میں صدر بننے والے فیلپ کلڈرون نے منشیات فروش گروہوں کے خلاف مسلح افواج کو ذمہ داری سونپی تھی اور میکسیکو میں اس پر خوب شوروغوغا ہوا۔

تاہم ان دس سالوں میں ایک لاکھ سے زائد افراد مختلف جرائم پیشہ گروہوں کی لڑائیوں کے باعث موت کا شکار ہو چکے ہیں۔

رواں سال 2012ء کے بعد سے رواں برس سب سے زیادہ ہلاکت خیز ثابت ہو رہا ہے۔