ملی مسلم لیگ ۔۔۔ کا مستقبل کیا ہو گا

Mili Muslim League

Mili Muslim League

تحریر : نسیم الحق زاہدی
بڑی دیر کر دی مہرباں آتے آتے جماعت الدعوة نے سیاست میں آنے کا جو فیصلہ ابھی کیا ہے یہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا کیونکہ جماعت الدعوة ہی وہ جماعت ہے جو پاکستان کے اندر ریاست مدینہ والی سیاست کرسکتی ہے سیاست میں آنے کا پہلا حق ہی علماء حق کا ہے اور اگر علماء حق اپنا کردار پوری ایمان داری سے ادا کرتے تو آج ہم پر فاسق ‘فاجر’ظالم لوگ حکمرانوں کی صورت میں مسلط نہ ہوتے ظلم پر خاموش رہنابھی ظالم کا ساتھ دینے کے زمرے میں آتا ہے قائد اعظم محمد علی جناحکے بعد کون سا حکمران اس پاکستان کے لیے مخلص آیا ہے ما سوائے چند ناموں کے ہر سیاسی جماعت نے پاکستان کے اندر جمہوریت کانام لے کر جمہوریت کا قتل عام کیا ہے کسی نے روٹی ‘کپڑا اور مکان کا نعرہ لگاکر غریبوں’مظلوموں کا استحصال کیا ہے تو کسی نے محب وطن ہونے کا لبادہ اوڑھ کر ملکی ترقی کا نعرہ لگا کر مظلوم رعایا کے جذبات ‘احساسات کا قتل کیا ہے کسی نے نئے پاکستان کا نعرہ لگا کر پاکستان کو فحاشی کے اندھے کنویں میں دھکیل دیا ہے لوگ کہتے ہیں کہ بھٹو بڑا لیڈر تھا افسوس جس شخص کو نماز بھی نہ آتی ہو وہ خاک لیڈر ہوتا ہے۔

ایک بے نماز شخص کا مزار بنا کر وہاں جاکر اپنی حاجات پیش کرنا اور اس سے مدد مانگنا کیا ایک مسلمان کو زیب دیتا ہے ؟بھٹواگر ہم ادھر تم ادھرنہ کہتا تو آج مشرقی پاکستان ہم سے الگ نہ ہوتا یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ایک بے دین ‘ملک دشمن پارٹی ہے بلاول بھٹونے کلبھوشن کی پھانسی کے خلاف بیان دیکر یہ ثابت کردیا تھا کہ وہ غدار ہیں یقین جانیے کہ سندھ میں جاکر دیکھیں کہ وہاں بھٹوکے جیالے ‘متوالے جانوروں سے بھی بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لوگ افلاس کے ہاتھوں مجبور ہوکر لقمہ اجل بن رہے ہیں اور بھٹو ابھی تک زندہ ہے جس دن بھٹو مرگیا اسی دن مظلوم رعایا غلامی کی زنجیروں سے آزاد ہو جائے گی مسلم لیگ (ن)پاکستان کی دوسری بڑی سیاسی جماعت ہے جس نے تین بار بادشاہت کے مزے لوٹے قرض اتارو ملک سنواروں کے نام پر وطن عزیز کو قرضوں میں ڈبو دیا بچے بچے کو مقروض بنا دیا عوام کی فلاح کا نعرہ لگا کر عوام کو ہی لوٹ لیا بھوکے انسان کو سڑک سے نہیں روٹی سے غرض ہوتی ہے اپنے شوق سڑکوں اور میٹروپر اربوں روپے ضیائع کردئیے گئیں بتائیے جس کے پاس کھانے کو روٹی نہیں رہنے کو چھت نہیں اس کو بیس روپے میں اے سی بس میٹرو سے کیا لینا دینا ؟

مسلم لیگ عوامی جماعت ہونی کی دعویدار ہے اس ملک کی عوام کو روٹی’کپڑا’اور مکان’ بجلی ‘پانی’گیس’کی زیادہ ضرورت تھی اور ہے خادم اعلیٰ پنجاب نے تین ماہ کے اندر بجلی کے بحران کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر ساڑھے چار سال گزر گئے ہیں کیا ہوا میٹروبس آگئی میٹرواورنج ٹرین بن آگئی مریض آج بھی ہسپتال کے فرشوں پر تڑپ تڑپ کر مرتے ہیں اور ڈاکٹر نرسوں پر کرپشن ‘بے روزگاری’رشوت خوری کا خاتمہ ہونا چاہیے تھا مگر ان میں اضافہ ہوا ہے بجلی کے بل غریب آدمی کی بساط سے باہر ہیں سردی آتی ہے تو گیس ختم اور گرمی آتی ہے تو بجلی ختم ‘پانی ختم عوام کے نمائندے پانچ سال تک عوام کو اپنا منہ نہیں دیکھاتے اور یہ عوامی جماعت ہے جس کے نمائندے سرعام غریب لوگوں کو گولیوں سے چھلنی کروادیتے ہیں جس جماعت کے وزاء کرپٹ اور غنڈے ہیں پاکستان تحریک انصاف جو نیا پاکستان بنانے کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے ساری جماعتوں کے بگوڑے’ لوٹے ‘کڑچھے ‘چمچے اس تحریک انصاف کے اندر ہیں اب کیا ایسے لوگ نیاء پاکستان بنا سکیں گے ؟جتنی فحاشی اس جماعت کے اندر ہے کسی اور جماعت میں نہیں اور فاتح بیت المقدس سلطان صلاح الدین ایوبی نے فرمایا تھا جس قوم کو جنگ کیے بغیر شکست دینی ہو اس قوم کے اندرفحاشی پھیلادوعمران خان یہ کام بخوبی سرانجام دے رہے ہیں ان کے دھرنے فحاشی عریانی کی عظیم مثال قائم کیںہیں اصل میں ہم عوام ٹھیک نہیں ہیں اب کچھ ناعاقبت اندیش لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ اب فرشتوں کی جماعت تو آنے سے رہی تو ان کے لیے جواب ہے آپ خود کو درست کرلیں تو آج بھی آسمان سے فرشتے ہماری مدد کو اترسکتے ہیں بس ضرورت فضائے بدر پیدا کرنے کی ہے اور فرشتوں سے بہتر ہے انسان بننا ایک مومن کی حرمت بیت اللہ سے بھی زیادہ ہے حافظ محمد سعید ایک ایسے انسان ہیں جن کا ماضی ‘مستقبل’حال سب بے داغ ہیں وہ ایک مجاہد ہیں وہ اللہ کے سپاہی ہیں حق کے راہی ہیں میں ملی مسلم لیگ کی کوئی تعریف نہیں کروں گا کیونکہ سچائی اپنا مقام خود پیدا کرلیتی ہے۔

یہ بات ڈھنکے کی چوٹ پہ کہتا ہوں کہ جماعت الدعوة واقعی فرشتوں کی جماعت ثابت ہوگی سیاست میں شرافت کے امین ہونگے جن کی سیاست خدمت انسانیت ہوگی جو عہد نبویۖ اور ادوار صحابہ کی یاد تازہ کریگی جو قائد اعظم اور علامہ اقبال کا حقیقی پاکستان کا قیام عمل میں لائے گی جو غلامی کی زنجیروں کوتوڑ کر انسانیت کو آزاد کروائے گی جو مظلوم کا ساتھ دے گی اور اس کو انصاف اس کی گھر کی دہلیز پر ملے گا جس کے لیڈر صادق وامین ہوں گے جو وطن عزیز سے رشوت’سفارش ‘کا کلچر ختم کرے گی بے روزگاروں کو روزگار ملیں گے اور ملک میں اسلام کا نظام نافذ ہوگا ہر شخص آزاد ہوگا پاکستان حقیقی معنوں میں اسلامی اور فلاحی ملک بنے گا وطن عزیز میں غیر ملکی مداخلت نہیں ہوگی قانون سب کے لیے برابر ہو گا کسی مجرم کو استثنیٰ حاصل نہیں ہوگی عدالتیں انصاف فراہم کرنے میں تاخیر نہیں کریں گی انصاف کی بولیاں نہیں لگیں گئیں کوئی ماں اپنے بچوں کی بھوک کی خاطر اپنا جسم نہیں بیچے گی کوئی انسان بھوک کے ہاتھوں مجبور ہوکر اپنے بچوںکو اپنی قسم دیکر زہر کا پیالہ نہیں پلائے گا مساجد سے حق اور سچ کی آواز آئے گی ملک تاریکوں سے نکل کر روشنیوں کی طرف گامزن ہوگا کوئی پولیس والا کسی بے گناہ کو کسی وڈیرے ‘جاگیردار کے کہنے پر جھوٹا پولیس مقابلہ کرکے قتل نہیں کرے گا کوئی وڈیرہ ‘سرمایہ دار کسی غریب ‘مزارع کی بیوی بیٹی کی عزت نہیں لوٹے گا ملی مسلم لیگ انقلاب لائے بالکل اسی طرح جس طرح چودہ سوسال پہلے آقا نامدار رحمت کائنات قائدانسانیت حضرت محمدۖلائے تھے کہ ایک چیونٹی تک کو نقصان نہیں پہنچا تھا آج ہم انقلاب کے لیے ان کافروں کی مثالیں دیتے ہیں جو خونی انقلاب لائے ملی مسلم لیگ ذاتی امتیازات’ترجیحات کا خاتمہ کرے گی امن ومحبت کا سورج طلوح ہوگا وطن عزیز پاکستان میں وہ فصل گل اترے گی جیسے اندیشہ زوال نہیں ہوگا جماعت الدعوةاس وقت وطن عزیز پاکستان اور پاکستان سے باہر بلا امتیاز رنگ نسل ومذہب انسانیت کی بھلائی اور خدمت کا جو کام کررہی ہے اس کی مثال نہیں ملتی ملی مسلم لیگ کا مستقبل روشن ہے اوریہ نفوذنظام اسلامی ‘ تبدیلی کے خواہشمندوں کے لیے آخری موقع ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ ہم خود عوام کیا چاہتی ہے انسانوں کی غلامی یا اللہ تعالیٰ اور اس کے نبیۖکی اطاعت ۔۔۔۔فیصلہ وقت کرے گا۔

Naseem ul haq Zahidi

Naseem ul haq Zahidi

تحریر : نسیم الحق زاہدی