عسکری قیادت متوسط طبقے و غریب عوام کو پگڑی کے نظام میں مالک مکان کی من مانیوں سے کرایہ داروں کو نجات دلائے

Naheed Hussain

Naheed Hussain

کراچی: اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہید حسین نے عسکری قیادت سے پرزور الفاظ میں مطالبہ کیا ہے کہ وہ متوسط طبقے و غریب عوام کو پگڑی کے نظام میں مالک مکان کی من مانیوں سے کرایہ داروں کو نجات دلائے۔ ان خیالات کا اظہار ناہید حسین نے پاکستان ریزیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن (PRWA)کے ایک نمائندہ وفد سے اپنی قیام گاہ پر پاکستان کے رہائشی افراد کے مسائل پر سیر حاصل گفتگو کی، جس کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

جس میں پاکستان کے رہائشی لوگوں کے مابین اصولِ کرایہ داری /ملکیت کو ایک نئے گوشے سے اُجاگر کیا گیا۔ جس میں یہ باور کرایا گیا ہے کہ پگڑی پر حاصل زمین /جائیداد/ دوکان /مکان/گودام کو سیاسی تمکن حاصل ہے اور آج کی عدالت عظمیٰ نے اس اصول سے رد گردانی کی تو پاکستان کے نظریاتی وسیاسی تشخص کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

ویسے بھی پاکستان کسی غیر مذہب یا لادین افراد کا ملک نہیں ہے ، لہٰذا عدالت ِ عظمیٰ اور اسکی ماتحت عدالت عالیہ ومقامی ضلعی عدالتیں پگڑی کی نظام سے رشوت و اقربآء پروری کے تحت نہ الجھیں اور ان معاملات کو عدالتی نظروں اور سماجی و معاشی معاہدوں سے منسلک کرکے فیصلہ کریں ورنہ گھر، دفتر، کارخانوں ، گوداموں، کھلیانوں میں بے چینی پھیل جائے گی۔ ناہید حسین نے کرایہ داروں کی نمائندہ انجمن کو اسلام اور اسلام آباد سے سختی سے وابستہ رہنے کا درس دیتے ہوئے کہا کہ ” پاکستان ٢٧ رمضان المبارک ١٣٦٦ھ کی شب عالم اسلام کے عسکری قلعے کے طور پر ابھرا تھا اور اسے کسی بھی طریقے سے مٹانا ممکن نہیں ہے ۔ ہر فرد پاکستان کی بقا وسلامتی کو اپنی جان پر مقدم رکھے تو ہم موجود ہ آئینی و قانونی بحران پر قابو پالیں گے”۔ ناہید حسین نے مزید کہا پاکستان میں نہ ہی کوئی ایسا میکینزم موجود ہے ۔ جس کے تحت مالک جائیداد کے ساتھ کرایہ داروں کی حقوق اور اختیارات کو مساوی رکھا جاسکیں۔

جو لوگوں کی اس کھربوں روپے کی سرمایہ کاری کی کم از کم جانچ ہی کرسکے ، نتیجہ ً عوام الناس کی ایک خطیر رقم جو کہ سرمایہ کی کمی کے باعث ملکیت کی جانبداری کے رائج قیمت سے نسبتاً 40%فیصد کم لالچ میں اپنے بچوں کیلئے گھر یا مکان خریدتے ہیں ، پر بدنیت مالک مکان کرایہ داری کے عوض بڑی رقم لاکھوں میں لینے کے باوجود کرائے کی رسید جاری نہیں کرتے بلکہ اپنے یا ذاتی استعمال کا بہانہ بناکر انہیں عدالتوں سے باآسانی قانون کی چھتری تلے بے دخل کردیتے ہیں۔

ہماری عدالتوں میں اس نوعیت کے ہر سال ہزاروں مقدمات آتے ہیں جن میں لاکھوں روپے پگڑی ادا کرنے والے کرایہ داروں کی اس ادھورے قانون کی بھیٹ چڑھادیا جاتا ہے ۔ ہم کس منہ سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دعوے دار بن سکتے ہیں ۔ جس کے دستور میں واضح لکھا ہے کہ پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست ہے ۔ ناہید حسین نے آخر میں (PRWA)کے نمائندہ افراد کو اگلے انتخابات کا تحمل و بردباری کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ، آپ انتظار کریں اگلے انتخابات تک بہت سارے T.Vٹائیگرز اپنی اہمیت کھو بیٹھے گے۔ اور وہی جیتے گے جسے پاکستان کے عوام کا تعاون حاصل ہوگا۔