کبھی یاد جو میری آجائے چپکے سے یاد کر لینا

Shakeel Sagar

Shakeel Sagar

کبھی یاد جو میری آ جائے چپکے سے یاد کر لینا
کبھی مجھ کو جو بھلا نہ سکو میری جان بھلایا مت کرنا

پھر رات کے گہرے آنچل میں یادوں میں خود کو گم کرکے
میری جان زمانے سے چھپ کر خود کو تڑپایا مت کرنا

آنسو لے کر اُس چہرے پر کبھی ہم نے جس پہ غزل لکھی
جن زلفوں کو کبھی چوما تھا میری جان الجھایا مت کرنا

کبھی یاد کی دھند جو چھا جائے آ نکھوں کو بند کر لینا
اُن پیار کی ٹھنڈی آہوں سے خود کو جھلسایا مت کرنا

میری جان تمھارے غم سے میں کچھ نکلا ہوں کچھ باقی ہوں
پھر بھی تم گردہ شیشے سے میرا نام مٹا یا مت کرنا

اِک آخری حسرت ہے دل میں ساگر کے جو پوری ہوجائے
رو رو کر میری جانِ جاں آنکھوں کو ستایا مت کرنا

شاعر: شکیل ساگر