کروڑ لعل عیسن کی خبریں 15/2/2016

Praying

Praying

کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) سابق سٹی ناظم و سابق صدر انجمن تاجران ڈاکٹر محمد عالمگیر بودلہ قائداعظم میڈیکل کالج اسلام آباد میں دل کے عارضہ میں مبتلا تھے جہاں پر ایک چھوٹے آپریشن کے ذریعے سٹڈ ڈال دیا گیاجس کے بعد وہ بخیریت کروڑ پہنچ گئے۔ صدر انجمن تاجران طارق محمود پہاڑ نائب صدر انتظار حسین قریشی ،جاوید سلیمی نے گزشتہ روز اُن کی خیریت دریافت کی اور اُن کی صحت یابی کے لئے دعا کی،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کروڑ لعل عیسن(نامہ نگار)وارڈ نمبر ایک میں گندگی کے ڈھیر اہل محلہ کا احتجاج صفائی کی صورتحال بہتر بنانے کا مطالبہ ،وارڈ نمبر ایک کے رہائشیوں مشتاق شاہ،غل زمان پٹواری،ظفر پٹواری،فوجی رمضان بھنڈ،اقبال لوہار و دیگر نے کہا کہ اُن کی گلی میں کئی کئی روز صفائی نہیں کی جاتی اور گندگی اُٹھانے کے لئے کوئی نہیں آتا،انہوں نے TMAکروڑ سے مطالبہ کیا کہ صفائی کے نظام کو بہتر بنا کر اہل محلہ کو بیماریوں سے بچایا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کروڑ لعل عیسن (طارق پہاڑ)تنویر جعفری قتل کیس ملزم شفاقت کی شناخت پریڈ مکمل مجسٹریٹ کے رو برومقتول کے ساتھ زخمی ہونے والے نذیر احمد درکھان بھائیوں چچا نے قاتل کو شناخت کیاملزم کا 5روزہ ریمانڈ حاصل کر کے مزید تفتیش شروع کردی گئی پولیس ملزم کے طالبان القائدہ سے رابطے اور دیگر وارداتوں پر تفتیش کر رہی ہے جبکہ ملزم نے گزشتہ دنو نہر سے برآمد ہونے والے 4ہینڈ گرنیڈ پھینکنے کا اعتراف کرتے ہوئے تین ڈیٹو نیٹر قتل کی رات پہنے ہوئے سفید کپڑے اور جیکٹ بھی گھر سے برآمد کرا دی، ملزم کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا ذرائع کر مطابق آئندہ چند روز میں بہت سے انکشافات سامنے آسکتے ہیں تفصیل کے مطابق 4دسمبر بلدیاتی الیکشن کی رات کو قتل ہونے والے کروڑ کے تاجر اور شیعہ علما ء کونسل کے جنرل سیکٹری تنویر عباس جعفری کو ہائی سکول ریلوے روڈ کے سامنے کسی بہانے سے بلا کر کار میں گولیوں کا نشانہ بنا دیا تھا۔جس کی تفتیش کے لئے DPOلیہ نے تھانہ کروڑ کے سپیشل ہومو سائڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے انچارج حاجی محمد افضل اور ASIمحمد آصف کو سونپی گئی جنہوں نے متعدد افراد گرفتار کئے جن میں ملزم فیصل حسین عرف شفاقت حسین ولد شوکت علی آرائیں بھی شامل تھااور تھانہ کروڑ سے چھت پھلانگ کر فرار ہو گیا تھ جبکہ بعد ازاں بارڈر کراس کر کے افغانستان فرار ہو رہا تھا کہ بارڈر پولیس نے گرفتار کر لیا جس کے بعد ایجنسیوں نے اپنی تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کیا،دوران تفتیش ملزم شفاقت نے قتل سمیت بہت سے انکشافات کئے لیہ پولیس نے اپنی تفتیش کے دوران مشکوک سمجھ کر جوڈیشل جیل بھجوا دیا اور چند رو زقبل مجسٹریٹ سول جج غلام شبیر سیال کے روبرو مقتول کے بھائیوںمدعی مقدمہ نذیر حسین ،عمران مرید ،چچا نور احمد و قوع کے روز زخمی ہونے والے نذیر احمد درکھان نے ملزم کو شناخت کر لیا جس کے بعد پولیس نے مزید تحقیقات کے لئے 5روزہ جسمانی رمانڈ حاصل کر لیا ملزم کو آج15فروری کو مزید کاروائی کے لئے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔پولیس تھانہ کروڑ نے فیصل حسین عرف شفاقت اور اُس کے بھتیجے محمد احمد جاوید کے خلاف 7ATA دہشت گردی کاایک اور مقدمہ درج کر لیا۔