مودی سرکار کی مسلمان اور پاکستان دشمنی

Modi Government

Modi Government

تحریر : ایم ایم علی
دنیا میں سب سے بڑا جمہوریت کا علمبردار ہونے کا دعوی کرنے والے بھارت کا اصل چہرہ دن بدن دنیا کے سامنے عیاں ہوتا جارہا ہے ،اس کے علاوہ مودی سرکار کی مسلمان اور پاکستان دشمنی بھی کھل کر سامنے آ رہی ہے ۔اپنے آپ کو دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک کہلانے والے بھارت کی نام نہاد جمہوریت حالیہ دنوں میں رونما ہونے والے واقعات میں واضع طور پر دیکھی جا سکتی ہے ۔کیا جمہوری ملکوں میں گھر آئے مہمانوں سے ایسا سلوک کیا جاتا ہے ؟چند دن پہلے سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کی کتاب کی رونمائی سے قبل شیو سینا کے انتہا پسندوں نے کتاب کے آر گنائزرکے چہرے پر کالک مل دی گئی ،اصل میں وہ کالک اس آرگنائزر کے منہ پر نہیں بلکہ بھارت کے نام نہاد سیکولر چہرے پر ملی گئی۔

اس کے علاوہ شیو سینا کی دھمکیوں کے بعد پاکستانی غزل گائیک غلام علی کا تہہ شدہ کنسرٹ بھی منسوخ کر دیا گیا ،چند دن پہلے جب پاکستان کرکٹ بورڈ کا وفد بھارتی کرکٹ بورڈ کی دعوت پر بھارت میں موجود تھا اور پاکستانی کرکٹ بورڈ کے چئیرمین شہر یار خان کی بھارتی ہم منصب سے بھارتی کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوارٹر میں پاکستان بھارت کرکٹ بحالی پر مذکرات جاری تھے اس دوران شیو سینا کے غنڈے بھارتی کرکٹ بورڈ کے دفتر میں داخل ہوئے اور آفس کے اندر توڑ پھوڑ کی پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی اور شہر یار خان واپس جائو کے نعرے لگائے اس کے علاوہ شیوسینا کے دبائو میں آکر پاکستانی ایمپائر علیم ڈار کو جو بھارت میں انڈیا اور ساوتھ افریقہ کے مابین ہونے والے میچوں میں ایمپائرنگ کے فرائض سرانجام دے رہے تھے ان کو بھی واپس بھیج دیا گیا ،اس سے پہلے بھی شیو سینا کے غنڈے کئی بار پاک بھارت میچیز میں رخنے ڈال چکے ہیں۔

بات صرف ان واقعات تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ انتہا پسند ہندئوئوں نے بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کیلئے بھی عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے ہما چل پردیش میں ایک مسلم نوجوان کو شیو سینا کے غنڈوں نے ٹرک میں گائے لے جانے کی پا داش میں مار مار کر شہید کر دیا،نئی دلی میں گھر کے باہر چوہے چھوڑنے سے منع کرنے پر مسلح جنونی ہند ئو ئوں نے رضوان نامی شخص کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا، اس کے علاوہ آر ایس ایس نے گائے ذبح کرنے والوں کا قتل جائز قرار دیدیا ہے ۔قارئین کرام!بھارت میں ایسے واقعات کا تسلسل کے ساتھ رونما ہونا اس بات کی طرف واضع اشارہ ہے کہ یہ سب کچھ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جارہا ہے۔

Shiv Sena Worker

Shiv Sena Worker

کیونکہ ان واقعات کے بعد مودی سرکار کی جانب سے شیو سینا کے غنڈوں کے خلاف کوئی کاروئی عمل میں نہیں لائی گئی،اور اگر کہیں شیو سینا کے انتہا پسند غنڈوں کو گرفتار کیا بھی گیا تو بغیر کسی قانونی کاروائی کے چھوڑ دیا گیا ۔ قارئین ! اس کے علاوہ پاک بھارت بارڈر پر بھارت کی طرف سے سرحدی خلاف ورزیوں میں بھی دن بدن شدت آتی جارہی ہے اور پاک بھارت سرحد پر بھارتی دراندزی سے اب تک کئی بے گناہ پاکستانی شہید ہوچکے ہیں۔پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی رہداری کا منصوبہ تہہ پا جانے کے بعد مودی سرکار کی پاکستان سے دشمنی کھل کر سامنے آ رہی ہے اور مودی سرکار ہر قیمت پر اقتصادی رہداری منصوبے کو ناکام بنانا چاہتی ہے چاہے اس کو کسی بھی حد تک جانا پڑے۔

پاکستانی کھیل کے میدان ویران ہونے کے پیچھے بھی بھارتی سازش کار فرما ہے ،ایک طرف تو بھارت ہر ممکن کوشش کر رہا کہ پاکستان میں کسی بھی صورت امن قائم نہ ہونے دیا جائے اور نہ ہی کسی صورت پاکستان میں کھیل کے میدان آباد ہونے دئیے جائیں، مگر دوسری طرف پاکستانی کرکٹ بورڈ کے ذمہ داران ہر حال میں بھارت سے کرکٹ کھیلنے کی ضد پر اڑے ہوئے ہیں ،جب ایک ملک ہم سے کرکٹ کھیلنا ہی نہیں چاہتا تو ہم اس سے کرکٹ کھیلنے کیلئے کیوں مرے جارہے ہیں؟۔

یہی حال ہمارے ٹی وی وفلم اداکاروں کا ہے وہ بھی اپنی اور پاکستان کی عزت کی پروا کئے بغیر بھارت میں ہی جا کر کام کرنے کو اپنے لئے باعث افتخار سمجھتے ہیں ،حالانکہ بھارت کا اپنے ملک کے اندر تو پاکستانیوں سے رویہ شرمناک ہے ہی ،وہ پاکستان کے اندر بھی دراندازی کر رہا ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں سے بیشتر کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہوتاہے۔جس کے واضع ثبوت خود حکومت پاکستان اقوام متحدہ اور امریکہ کے حوالے کر چکی ہے، اگر یہ کہا جائے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی را ؛سرعام پاکستان میں دہشت گردوں کو سپورٹ کر رہی ہے اور ملک میں دہشت گردی کروا رہی ہے تو یہ بے جا نہ ہو گا۔

Conspiracy

Conspiracy

کراچی اور بلوچستان میں حالات خراب کرنے میں بھی را ہی ملوث ہے ۔چند دن پہلے ہی وازت داخلہ پاکستان نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ را وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور حافظ سعید کو قتل کرنے کی سازش کر رہی ہے ۔لیکن اس سب کے باوجود ہم آج بھی بھارت سے اچھے تعلقات کی امید اور خیر خواہی کی توقع لگائے بیٹھے ہیں ،قارئین! ہمسایا ممالک سے اچھے تعلقات کی خوہش رکھنا کوئی بری بات نہیں لیکن جب ہمارے بار بار دوستی کا ہاتھ بڑھانے کے با وجو د بھارت ہر بار ہمارا ہاتھ جھٹک دیتا ہے ،اور ہمارے ملک میں خون ریزی کروانے کا کوئی موقع بھی ہاتھ سے جانے نہیں دیتا تو ایسے تعلق سے قطع تعلقی ہی بہتر ہے ،کیو نکہ بھیک میں مانگی گئی دوستی غلامی سے بھی بدتر ہوگی ۔ بادی النظر میںپاکستان کو مودی سرکار کے ہوتے ہوئے تو بھارت سے اچھے تعلقات قائم کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دینا چاہیے۔

کیونکہ مودی سرکار پاکستان کی پیٹھ میںچھرا گھوپنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے گی ۔(یار لو گوں ) کا کہنا ہے کہ بھارت میں پاکستانی کرکٹ بورڈ کے آفیشل سے روا رکھے گئے سلوک کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے پاکستانی کرکٹ بورڈ کو بھی ہوش کے ناخن لینے چاہیے اور بھارت سے کرکٹ سیر یزکھیلنے کی ضد چھوڑ دینی چاہیے کیونکہ دنیا میں بھارت ہی وہ واحد ملک نہیں جس کی کرکٹ ٹیم ہو، دنیائے کرکٹ میں تقریباً نو انٹر نیشنل ٹیمیں اور بھی موجود ہیں جن کے ساتھ کرکٹ کھیلی جا سکتی ہے۔

M. M Ali

M. M Ali

تحریر : ایم ایم علی