مہمند ایجنسی کی خبریں 25/8/2016

MU Press Conference

MU Press Conference

مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ سے) مہمند ایجنسی، فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کا نعرہ لگانے والے زمینی حقائق سے لا پرواہ نا پختہ ذہنی ہے۔ فاٹا میں سیاست میچور نہیں۔ رسم و رواج قانون کا حامل الگ صوبہ دیا جائے۔ فاٹا معدنیات سے مالا مال تجارتی زون ہے۔ استفادہ حاصل کر کے صوبائی اخراجات پورے ہو سکتے ہیں۔ الگ تشخص علاقے کے مفاد میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار فلاحی تنظیم مہمند یونین کے صدرملک سلیم سردار کان، نائب صدر توکل خان اور جنرل سیکرٹری نورشاد شباب نے مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ملک سلیم سردار خان نیکہا کہ فاٹا اصلاحات کے نام پر تبدیلی لانے کیلئے سفارشات وزیر اعظم کے پاس اختتامی مراحل میں ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق الگ رسم و رواج رکھنے والے قبائلی علاقہ جات فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ جس سے قبائلی عوام ، فلاحی تنظیموں اور عمائدین میں مایوسی پھیل گئی ہے۔ کیونکہ بندوبستی علاقوں میں رائج نظام قبائلی رسم و رواج سے متصادم ہے۔ وزیر اعظم کی نامزدکردہ فاٹا اصلاحات کمیٹی نے مخصوص لوگوں سے رائے لی کیونکہ قبائل کی اکثریت فاٹا کو صوبے میں ضم ہونے کی بجائے موجودہ حیثیت برقرار رکھ کر ایف سی آر میں ترمیم یا اپنا الگ صوبہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقہ میں سیاست ابتدائی سٹیج پر ہے اور سیاستدان میچور نہیں۔ اس لئے عوامی کثرت رائے کی نمائندگی نہیں کر سکتے۔ قبائل کی اکثریت غیر سیاسی ہے۔ اس لئے صوبے میں ضم کرنے کا نعرہ لگانا کسی بھی طرح قبائلی عوام کے مفاد میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائل نے 1965 ء کشمیر اورروس کے خلاف جہاد میں حصہ لیکر بڑے کارنامے انجام دیئے ہیں۔ اور ملک و قوم کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا ہے۔ اس لئے الگ تشخص برقرار رکھنے کیلئے حکومت الگ صوبے کا درجہ دے۔ مالی طور پر بھی قدرتی وسائل، معدنیات اور تجارت سے فائدہ اُٹھا کر فاٹا الگ صوبے کے اخراجات برداشت کر سکتا ہے۔ فاٹا کے منتخب پارلیمنٹیرینزکی مشاورت سے فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ECP

ECP

مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ سے) مہمند ایجنسی، الیکشن کمیشن کی جانب سے مہمند ایجنسی میں ووٹرز کی ڈور ٹو ڈور ویریفیکیشن جاری۔ 8 اسسٹنٹ رجسٹریشن آفیسرز سمیت 193 عملہ تعینات۔ 29 اگست تک 43 ہزار نئے ووٹرز کے اندراج کی تصدیق مکمل ہو جائیگی۔ الیکشن کمشنر تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن مہمند ایجنسی کی جانب سے الیکشن 2013 ء کے بعددرج ہونے والے 43576 نئے ووٹرز کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔ الیکشن کمشنر خواجہ طارق محمود نے بتایا کہ مختلف تحصیلوں میں ڈور ٹو ڈور ویریفیکیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ جس کیلئے 8 اسسٹنٹ رجسٹریشن آفیسرز اور 193 اہلکار وں کا عملہ تعینات کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے ووٹر لیسٹ کے تصدیق کا عمل 29 اگست تک مکمل کر لیا جائیگا۔ اس مرحلے میں اگر کوئی ووٹر اندراج سے رہ گیا تو وہ ڈسپلے سنٹرز سے رابطہ کر کے تصحیح کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئے ووٹرز کی ویریفیکیشن ووٹر کی غیر موجودگی کی صورت میں گھرانے کے سربراہ سے تصدیق کرایا جائیگا۔