پیسے کا زمانہ

Money

Money

تحریر : محمد یعقوب غازی
مجھے نہیں معلوم کہ یہ واقعہ آپکے ساتھ شئیر کرنا مناسب ہے یا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہی سوچتے سوچتے میں نے ہدایۃ النحو کا مطالعہ بھی کر لیا ہے ۔ کافی سوچ و بچار کے بعد اس نتیجہ پہ پہنچا کہ آپ کو تجسس میں نہ رکھوں ممکن ہے ہمیں اس سے کوئی سبق ملے اور جسکے بارے لکھ رہا ہوں وہ مجھے جانتا ہے اور نہ میں اسے جانتا ہوں تو غبیت کے زمرے میں بھی نہیں آئے گا۔ ہوا یہ کہ گزشتہ رات میری بیٹی بیمار تھی میں اسے ڈاکٹر کے پاس لے جانے لگا راستے میں موٹر سائیکل پنگچر ہو گیا، آپ کو شاید عجیب لگے میں نے ابھی تک پنچر ہی سنا ہے۔ چونکہ لغت کی کتاب میں پنگچر لکھا ملا اس لئے پنگچر لکھ رہا ہوں۔

اب نہ ادھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے کی مثالِ کامل بنے کھڑے تھے اگر میں اکیلا ہوتا تو کوئی جگاڑ چلا لیتا اب فیملی سمیت موٹر سائیکل پہ بیٹھوں تو موٹر چلنے کا نام نہ لے اگر فیملی کو اتنے رات گئے چھوڑ جاتاہوں تو حالات کا آپ کو خبر ہے دورِعمر رضی اللہ عنہ تو ہے نہیں ۔ لھذا خالہ زاد بھائی کو فون کیا تقریبا وہ 15 کلو میٹر دور سے اپنا موٹر سائیکل لے آیا۔ میں خالہ زاد بھائی کے موٹر سائیکل پہ فیملی کو لیکر ڈاکٹر صاحب کی طرف روانہ ہوا اور اپنے خالہ زاد بھائی سے کہا میرا موٹر سائیکل پیٹرول پمپ لے جاؤ ہم تھوڑی دیر تک اسی پیٹرول پمپ پہ آ جاتے ہیں۔

ڈاکٹر صاحب کے پاس گیا بیٹی کا چک اپ کرایا داوئی لی جتنی رقم تھی وہ ڈاکٹر صاحب کے حوالے کی یا پھر داوئیوں کے کھاتے میڈیکل سٹور والے کے نذر۔ اب خالہ زاد بھائی نے فون کیا کہ آپ کہاں ہو؟ میں نے کہا میں راستے میں ہوں ۔ پوچھا موٹر کا کیا کرنا ہے میں نے کہا اسے پیٹرول پمپ پہ کھڑا کر دو کل دن کوئی حل نکال لونگا۔ خالہ زاد بھائی نے فون پہ کہا ایک پنگچر والا ہے اگر کہو تو میں پنگچر یا نئے ٹیوب کا کہدوں ۔ میں نے کہا میرے پاس پیسے نہیں ہیں اگر تیرے پاس پیسے ہیں تو دیر کس بات کی؟ خالہ زاد بھائی بھی میری طرح خالی جیب ۔ میں نے خالہ زاد بھائی سے کہا اگر پنگچر والا پنگچر لگا دے۔

 Puncture

Puncture

کل دن اسکے پیسوں کا بندوبست کرلونگا اسکا جواب تھا پیسے اگر نقد ہیں تو میں لگا دیتا ہو ں نہیں تومیں نکل رہا ہوں اتنے میں فیملی سمیت پیٹرول پمپ پہنچا موٹر سائیکل کو پیٹرول پمپ پہ کھڑا کیا اور پنگچر والے نے مجھے فیملی سمیت دیکھا مجھے لگا شاید اب وہ میری مجبوری سمجھ گیا باوجود یکہ اسے معلوم تھا یہ فیملی سمیت اتنی رات گئے گھرسے دور کھڑا ہے اگر اسکے پاس دینے کیلئے کچھ ہوتا تو ضروردے دیتا باقی میں نے اصراراس لئیے نہیں کیا کہ میں بھی اسی معاشرے کا ایک فرد ہوں اور اپنی قوم کے مزاج سے واقف ہوں۔

مجھے نہیں معلوم اسکی مجبوری کیا تھی؟ یقینا اسکی کوئی مجبوری ہوگی مجبوری کچھ بھی ہو مجھے پیارے آقاﷺ کا فرمان یادآیا اور سوچتا رہا کہ پیارے آقاﷺ نے یہ ارشاد اس زمانہ میں فرمایا جب ایک ایسی جماعت تیار کرچکے تھے کہ دوسروں کے فائدہ کو اپنے فائدے پہ ترجیح دیتی تھی اپنا نقصان ہو تو ہونے دو لیکن دوسرے کا بھلا ہو پیارے آقاﷺ نے فرمایا:لوگوں پہ ایسا زمانہ آئے گا اس زمانہ میں انہیں صرف دینار اور درھم (پیسہ)فائدہ دیگا(الحدیث)

Muhammad Yaqoob Ghazi

Muhammad Yaqoob Ghazi

تحریر : محمد یعقوب غازی اسلام آباد