ماہ رمضان کی شروعات اور مہنگائی کا طوفان

Bazaar

Bazaar

تحریر : ملک نذیر اعوان
قارئین محترم حضور پر نور آقا دو جہاں سرور کائنات سرکار دو عالم کا ارشاد مبارک ہے کہ شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان المبارک اللہ کا مہینہ ہے،رمضان برکتوں اوررحمتوں کا مہینہ ہے۔لیکن ہمارے ہاں یہ بدقسمتی ہے کہ رمضان سے قبل روز مرہ کی اشیائ،خورد نوش اورفروٹ کی قیمتیں آسمانوں کو چھونے لگتی ہیں۔ماہ رمضان کے برکت مہینے میںمہنگائی کا بوجھ عوام کے لیے کسی عذاب سے کم نہیں،قارئین اگر آپ مشاہدہ کریںتو دنیا بھر کے اسلامی ممالک میںرمضان کے با برکت مہینے میںچیزوں کی قیمتیں کم کی جاتی ہیں اور بعض غیر مسلم ممالک میں اپنے مسلمان شہریوں کو اس ماہ رمضان کے دوران سبسڈی جاری کرتے ہیں۔

مگر اسلام کے نام پربننے والے ملک میں ہمیں حکومت کوئی ریلیف نہیں دیتی ہے صرف اخباروں میں اور ٹیوی کی سکرین پر جھوٹے دعوے کرتے ہیں،عوام کو بے وقوف بناتے ہیں کہ ہم رمضان پیکج دے رہے ہیںاور میں سمجھتا ہوں کہ حکومت کو اس پر آنکھیں کھولنی چاہیے اور رمضان شریف کے تقدس کو برقرار رکھتے ہوئے جو روز مرہ کی بنیادی چیزیں ہیں ان کے ریٹ کم کریںاور میری پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف صاحب سے اپیل ہے کہ خادم اعلیٰ صاحب آپ ایک غریب عوام پر بھی ایک نظر کرم فرمائیں۔

ارکان اسمبلی کی تنخوائیں (٨٠)ہزار سے بڑھا کردو لاکھ کی جا رہی ہیںجو ان کی دوسری مراعات ہیں وہ سیپرٹ ہیں اور اس کے برعکس جب بجٹ پیش ہوتا ہے تو وزیر خزانہ اسحاق ڈار صاحب مزدوروں،اور غریب طبقہ کی تنخواہوں ،پنشنوں میںمعمولی اضافہ کرتے ہیںاور مہنگائی ڈبل کر دی جاتی ہے عوام پر نئے ٹیکسوں کی بوچھاڑ کر دی جاتی ہے ہمارے ہاں یہ بھی رواج ہے کہ تاجر لوگ پہلے سے ہی ذخیرہ اندوزیاں شروع کر دیتے ہیںکیونکہ تیل کی قیمت بڑھنے کے ساتھ ہر چیز کی قیمت بڑھا دی جاتی ہے۔

Budget

Budget

قارئین بجٹ سے پہلے عوام پرٹیکسوں کے نئے منصوبے بنائے جا رہے ہیں،روز مرہ کی جو بنیادی چیزیںاور خاص کرادویات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے ہمارے ملک میںغریب لوگ علاج نہیں کرا سکتے ہیںان میں سے اکثر اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیںلیکن ہمارے ملک میں یہ بھی رواج ہے جوسیاست دان اور وڈیرے ہیں اگر ان کے سر میں بھی درد ہو تو یہ بیرون ملک جاتے ہیں۔وزیراعظم صاحب میٹرو ٹرین کے منصوبے میںخاصی توجہ دے رہے ہیں یہ بھی اچھا اقدام ہے مگر جو عوام کی بنیادی چیزیں ہیں ان پر بھی توجہ دینی چاہیے ہم لوگ بیرون ملک کی سوچ کو دیکھتے ہیں۔

قارئین ہمارے ملک میں سب سے پہلے پینے کے لیے صاف پانی ہونا چاہیے،ہسپتال اچھے ہونے چاہیے تاکہ اپنی صحت برقرار رکھ سکیں اور جو مین چیز تعلیم ہے اس پر خاصی توجہ دینی چاہیے تاکہ ہمارا ملک آگے ترقی کر سکے اب حکومت کو چاہیے کہ غریب عوام پر رحم کھائیںتاکہ ہم بھی اس مقدس ماہ رمضان میںاپنی عبادات کر سکیں۔

ابھی حکومت کو فوری چاہیے کہ عوام کو تمام بنیادی مراعات دیں اور اشیاء خورد نوش کو سستا کریں تاکہ غریب عوام سکھ کاکا سانس لیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Malik Nazir Awan

Malik Nazir Awan

تحریر : ملک نذیر اعوان