مون گارڈن کے رہائشیوں کا سندھ ہائیکورٹ کے باہراحتجاج

Protests

Protests

کراچی (جیوڈیسک) عدالتی حکم پرریلوے کی زمین پر تعمیر پلازہ خالی کرانے کے بعد متاثرین احتجاج کے لئے عدالت کے باہر پہنچ گئے جب کہ متاثرین نے رہائشیوں کو بے دخل نہ کرنے سے متعلق درخواست بھی دائر کردی۔

ریلوے زمین پر قائم مون گارڈن کے مکینوں نے فلیٹس خالی کرانے کے عدالتی فیصلے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مون گارڈن سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست زیرالتوا ہے اس لئے اعلی عدالت کا فیصلہ آنے تک متاثرہ مکینوں کو بے دخل نہ کیا جائے اورعمارت کو گرانے سے متعلق کارروائی فوری روکی جائے۔

سندھ ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کرنے والے مون گارڈن کے متاثرین کا کہنا تھا کہ سرکاری حکام اور بلڈرز نے مل کر انہیں دھوکا دیا جب کہ ان کے پاس قانونی دستاویزات ہیں اس لئے انہیں بے دخل نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ ان فلیٹس پر ہماری زندگی بھر کی جمع پونچی لگی ہے اس لئے بے دخل نہیں ہوسکتے اور اگر کارروائی کرنا ہے تو ان اداروں کے خلاف کریں جنہوں نے زمین کی لیز اور نقشہ پاس کیا تاہم فلیٹس متاثرین عدالت میں دائر درخواست میں فریق بننا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا تھا کہ گلستان جوہر میں واقع ریلوے کی زمین پر قائم عمارت کو 24 گھنٹے میں خالی کرایا جائے جس کے بعد پولیس نے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر فوری فلیٹس خالی کرالئے۔