حضور کی شبیہ پر مبنی فلم کا بنانا اور ریلیز کرنا توہین رسالت کے زمرے میں آتا ہے

Mufti Mohammad Naeem

Mufti Mohammad Naeem

کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے ایران کی جانب سے عالم اسلام کی مخالفت کے باوجود حضورصلی اللہ ریلیز کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ برادر اسلامی ملک کی جانب سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شبیہ پر مبنی فلم قابل مذمت اور لمحہ فکریہ ہے، انبیا علیھم الصلات والسلام کی شبیہ بنا نابدترین گستاخی ہے،،متنازع فلم کودیکھنا اور تشہیر کرنا حرام، ناجائز اور ایمان کیلئے خطرناک ہے،کسی فنکار کو نبی کے روپ میں خود کو پیش کرنا بدترین گستاخی ہے، مذکورہ فلم کی تشہیر کو روکنے میں حکومت کردار اداکرے اور عالمی سطح پر پابندی لگائی جائے۔

ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شبیہ پر مبنی ایران کی جانب سے متنازع فلم کے ریلیز کرنے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ انبیاء علیہ الصلاة والسلام کی شبیہ پر مبنی فلم بنانا ریلز کرنا توہین رسالت کے زمرے میں آتاہے،فلم میں مبینہ طور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شبیہ بنائی گئی ہے جس کی اسلام ممانعت کرتاہے، کسی طور اجازت نہیں دی جاسکتی ، انہوںنے کہاکہ کافرگستاخی کریں تو ہم ان کی مخالفت کرتے ہیں مگر افسوس ایک اسلامی ملک کی جانب سے اس کی گستاخی پر مبنی فلم بنانے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مقدس ذات ہے جس کو عالم اسلام کیلئے رحمت بنا کر بھیجا ہے ان کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے ،۔ انہوں نے کہاکہ ایران کی جانب سے متنازع فلم کو مسلمانوں اورجامعہ ازہرکی مخالفت کے باوجود ریلیز کرنا قابل مذمت اور لمحہ فکریہ ہے، انہوں نے کہاکہ مبینہ طور پر فلم میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شبیہ بنائی گئی ہے جس کی اسلام ہرگز اجازت نہیں دیتا بلکہ انبیا کی شبیہ بنانے کو اسلام نے گستاخی قرار دیا ہے، اس طرح کی فلمیں عالم اسلام کی دلازاری کا باعث ہے اور خطے کے امن کو تباہ کرنے کی کوشش ہے،انہوںنے کہاکہ فلم خواہ کوئی بھی اس کا دیکھنا حرام ہے۔

خصوصا انبیا کرام علیھم السلام یا صحابہ کرام علیھم الرضوان کے کردار پر مبنی فلم کا دیکھنا خواہ کسی بھی غرض سے ہو حرام اور ناجائز ہونے کے ساتھ ساتھ ایمان کے لیے بھی خطرناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایرانی علما اور جامعہ ازہر مصر جیسے مقتدر اداروں کی طرف سے ایسی فلموں کے خلاف شدید احتجاج کے باوجود فلم بندی مسلمانوں میں اشتعال پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے آج تک یہود و نصری بھی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شبیہ پر مبنی فلم بنانے کی جسارت نہ کرسکے ایک مسلمان ملک کی جانب سے اس قسم کی حرکت عالم اسلام کو انار کی کی طرف دھکیلنے کی کوشش ہے، مفتی محمد نعیم نے مطالبہ کیا کہ دنیا بھر میں اس فلم کی تشہیر اور نمائش پر پابندی عائد کی جائے اور حکومت اسے روکنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔