محرم الحرام تاریخ کے آئینے میں

Hazrat Imam Hussain

Hazrat Imam Hussain

تحریر: سید بخشی وقار ہاشمی
10 محرم الحرام کو کربلا میں سیدنا امام حسین عیلہ اسلام نے جامِ شہادت نوش فرمایا۔ کل یکم محرم محرم الحرام ہے محرم اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے۔ اس ماہ کو “محرم “اس لیے کہتے ہیں کہ اس مہینہ میں جنگ و قتل حرام ہے۔ یکم محرم کو حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کی شہادت ہوئی۔

جبکہ 10 محرم الحرام کو واقعہ کربلا پیش آیا جس میں نواسہِ رسُول حضرت محمد مصطفی (صلی الله علیه وآله وسلم) سیدّنا امام حُسین عیلہ اسلام نے جامِ شہادت نوش فرمایا ۔عاشورہ یعنی دسویں محرم کا دِن بہت معظم ہے جس میں ردج ذیل واقعات رونما ہوئے۔

* حضرت آدم عیلہ اسلام کی توبہ قبول ہوئی ۔
* حضرت یونس عیلہ اسلام کی قوم کی توبہ قبول ہوئی تھی ۔
* حضرت عیسٰی علیہ اسلام کی پیدائش ہوئی ۔
* حضرت ابراہیم عیلہ اسلام پیدا ہوئے ۔
* بنی اسرائیل کے لیے دریا پھاڑا گیا۔

Muharram ul Haram

Muharram ul Haram

* حضرت یوسف علیہ اسلام کو قید خانے سے رہائی ملی ۔
* حضرت یونس علیہ اسلام کو مچھلی کے پیٹ سے نجات ملی ۔
* حضرت یعقوب علیہ اسلام نے بیماری سے نجات پائی ۔
* حضرت سلیمان علیہ اسلام کو بادشاہت عطا ہوئی ۔
* حضرت یعقوب علیہ اسلام کی بینائی واپس آئی ۔
* حضرت موسٰی علیہ اسلام پیدا ہوئے ۔
* آسمان سے پہلی بارش ہوئی ۔
* قیامت انھی دنوں میں آئے گی ۔
* اللہ تعالی نے اس دن آسمان پہاڑ ،قلم کُرسی کو پیدا کیا ۔
* عاشورہ کے دن اصحاب ِکہف نے کروٹیں بدلیں ۔
* عاشورہ کے دن ہر نیک کام بڑے اجروثواب کا مؤجب ہے۔نبی ِکریم حضرت محمد مصطفی (صلی الله علیه وآله وسلم) نے ارشاد فرمایا ” جو شخص دسویں محرم کا روزہ رکھے تو اللہ تعالی اسے دس ہزار فرشتوں کی عبادت اور دس ہزار شُہداء کا ثواب عطا فرماتا ہے۔

حضرت اُنس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ تاجدارِ مدینہ حضرت محمد مصطفی (صلی الله علیه وآله وسلم) نے فرمایا ۔”جو شخص محرم الحرام کے پہلے جمعہ کا روزہ رکھے تو اُس کے گزشتہ گُناہ معاف ہو جاتے ہیں “عاشورہ کے دن غُسل کرنا بیماری سے نجات ہے۔

محرم الحرام کے حوالے سے عُلماِ دین نے لا تعداد کتابیں لکھی ہیں جن میں محرم الحرام کے ایک ایک دن کی واضع تفصیل بیان کی گئی ہے اللہ تعالی ہمیں ان تعلیمات پہ عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

بیماروں کو شفا عطا فرمائےبے اولاد کو اولاد عطا فرمائے اور جن کی اولاد ہیے اُن کو نیک بنائے آمین۔

Syed Bakshi Waqar Hashmi

Syed Bakshi Waqar Hashmi

تحریر: سید بخشی وقار ہاشمی