ملا عمر کی ہلاکت کے بعد افغان طالبان کی درخواست پر امن مذاکرات ملتوی کئے: سرتاج عزیز

Sartaj Aziz

Sartaj Aziz

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغان طالبان کے سابق امیر ملا محمد عمر کا انتقال ہو چکا ہے اور اس حوالے سے مختلف ذرائع سے تصدیق ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملا محمد عمر کو انتقال کے بعد افغانستان میں ہی دفن کیا گیا تھا۔

مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات ملتوی ہوئے، منسوخ نہیں۔ افغان طالبان کا وفد 31 جولائی کی ملاقات کے لئے اسلام آباد آ چکا تھا۔ تاہم مُلا عمر کے مرنے کے باعث افغان طالبان کی درخواست پر مذاکرات کو ملتوی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ملاقات میں افغان طالبان نے پہلی مرتبہ افغان حکومت کو مذاکرات میں فریق تسلیم کیا تھا۔

دوسری جانب پاکستان نے بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کی سرگرمیوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پاک بھارت سیکیرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات میں بھی بھارتی مداخلت کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔

بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کی جانب سے پاکستان میں دہشتگردانہ سرگرمیوں کا معاملہ وزیراعظم محمد نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں اٹھائیں گے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ پاکستان غیر ملکی رہنماؤں اور بھارت کے سامنے یہ معاملہ رکھ چکا ہے۔

اب وزیراعظم ستمبر میں یہ اہم معاملہ اقوایم متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اٹھائیں گے۔سرتاج عزیز نے کہا کہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق ہیں۔

تنازع کے مستقل اور پائیدارحل کیلئے کشمیریوں کو مذاکراتی عمل میں شامل کیا جانا چاہیے۔ مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان حق خود ارادیت کے لئے کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔