مسلم حکمرانوں کے اتحاد میں عالم اسلام کی ترقی کار از مضمر ہے، مفتی محمد نعیم

 Mufti Mohammad Naeem

Mufti Mohammad Naeem

کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے وزیر اعظم اورآرمی چیف کی سعودی عرب اور ایران تنازع میں ثالثی مہم کو خوش آیند قرار دیتے ہوئے کہاکہ مسلم حکمرانوں اور ممالک کا اتحاد ہی امت مسلمہ کے موجودہ مسائل کا واحد حل ہے۔

تمام مسلم ممالک کو باہمی تنازعات کا خاتمہ مذاکرات کے ذریعے کرنا چاہیے، ایران سعودی عرب تنازع میں سعودی عرب کا پاکستان کو ثالثی کا مکمل اختیاردیناپاکستان پر اعتماد کا مظہر ہے، منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے مفتی محمدنعیم نے کہاکہ اس وقت عالم اسلام ہر طرح سے مشکلات کا شکار ہے, شام میں بشارالاسد مسلمانوں کو درندگی کا نشانہ بنارہاہے تو دوسری جانب کچھ قوتیں سعودی عرب میں مسلمانوں کے مرکز پر قبضے کی سازشوں میں مصروف ہیں ، برما کی زمین مسلمانان برما کے لیے تنگ کی جارہی ہے ،فلسطین میں صہیونیوں کے مظالم روز بروز بڑھتے جارہے ہیں اور کشمیر آزادی کو ترس رہاہے، ایسے میں تمام مسلم حکمرانوں کا اتحاد ناگزیر ہے اب وقت آچکاہے کہ باہم رنجشوں کا خاتمہ کرکے امت مسلمہ ایک پلیٹ فارم میں جمع ہوکر عالمی مسلمان دشمن قوتوں کا مقابلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی اور عرب لیگ نے امت مسلمہ کو مایوس کیااب سعودی عرب کی سربراہی میں 34ملکی فوجی اتحاد ایک اچھی کوشش ہے اس سے امت مسلمہ نے بڑی امیدیں وابستہ کرلیں ہیں امید کرتے ہیں مسلم حکمران مایوس نہیں کریں گے اور اس اتحاد کو امت مسلمہ کے استحکام وترقی اور اجتماعیت کا ذریعہ بنائیں گے، انہوںنے کہاکہ عرب ایران تنازع میں پاکستان کی کارکردگی قابل فخرہے وزیر اعظم پاکستان اور آرمی چیف نے جو ثالثی مہم کا آغاز کیاہے وہ خوش آیند اور عالمی امن کیلئے ایک بہترین کوشش ہے۔

انہو ںنے کہا کہ آج تک امت مسلمہ کو جو بھی نقصان پہنچ رہا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ باہم نااتفاقی اور رنجشیں ہیں عالم اسلام کے دشمن ہمیں اکائیوں میں تقسیم کرکے ہمارے خلاف پروپیگنڈوں اور سازشوں میں مصروف ہیں اسلئے امت مسلمہ کا اتحاد انتہائی ناگزیر ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کے گروپوں کے انضمام کی کوششیں کو خوش آیندہیں جمعیت علماء اسلام کے تمام گروپوں کو ایک پلیٹ فارم میں جمع ہونا چاہیے،اور اسی طرح تمام مذہبی جماعتوں کو بھی ایک پلیٹ فارم میں متحدہوناناگزیر ہے، مذہبی جماعتوں میں تقسیم کے باعث مذہبی سیاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہاہے ،ا نہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمن ایک اچھے اور سلجھے ہوئے سیاستدان اور جیدعالم دین ہیں ان کی قیادت میں اگر جمعیت کے تمام گروپ ایک ہوگئے تو اس کے انتخابات اور قومی سیاست میں اچھے نتائج مرتب ہوں گے۔