مصطفی آباد/للیانی کی خبریں 3/4/2016

Protest

Protest

مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) ڈسٹرکٹ قصور میں BHUsْ24/7 کے شعبہ میں 36ویں میں سے 16ویں نمبر پر آ گیا، انچارج ڈاکٹر ثمرہ خرم نے چار ماہ قبل چارج سنبھال کر ڈسٹرکٹ قصور کو ریڈ زون سے نکال دیا، مزید بہتری کا عزم، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ کواڈینیٹر \ IRMNCHوانچارج BHUsبیسک ہیلتھ یونٹ 24/7 ڈاکٹر ثمرہ خرم نے چار ماہ قصور ڈسٹرکٹ قصور کا چارج سنبھال کر کام شروع کیا تو ڈسٹرکٹ قصور 36ویں نمبر پر تک تھا، ڈاکٹر ثمرہ خرم کے چارج سنبھالنے سے قبل رورل ہیلتھ سنٹروں اور BHUsمیں ڈلیوریاں ایک بجے تک کی جاتی تھی، ان کے چارج سنبھالنے کے بعد چوبیس گھنٹے تک کر دی گئی، اور آگاہی مہم شروع کرکے گھر گھر جا کر عوام کو عطائیوں اور دائیوں سے بچانے کی مہم چلائی گئی، تمام ہسپتالوں میں 24گھنٹے فری سہولت مہیا کر دی گئی جہاں پر تمام ادویات بھی فری دی جا رہی ہیں، ڈاکٹر ثمرہ خرم نے کہا کہ پنجاب حکومت ماں اور بچے کو محفوظ بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، تمام ہسپتالوں میں ملازمین کی حاضری کو یقینی بنایا جا رہا ہے، یو پی ایس تک ٹھیک کروا دئیے گئے ہیں تاکہ عملہ اور مریضوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے، ڈسٹرکٹ کواڈینیٹر IRMNPHوانچارج BHUs 24/7ڈاکٹر ثمرہ خرم نے کہا کہ ڈی سی او قصور سلمان غنی اور ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر طارق مسعود کے تعاون سے ڈسٹرکٹ قصور کو پہلے دس نمبروں میں لانا میرا مشن ہے، وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کا تہیہ کر رکھا ہے، جن کے احکامات کی روشنی میں رورل ہیلتھ سنٹروںاور بنیادی صحت کے مراکز میں نارمل ڈلیوری مکمل فری ہے اور تمام ادویات بھی مہیا کر دی گئی ہے، پہلے عوام کو معلوم ہی نہ تھا کہ ہسپتالوں میں کیا کیا سہولیات مہیا کر دی گئی ہے، اب لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ذریعہ، پمفلٹ ودیگر ذرائع کے ذریعے عوام کو آگاہ کیا جا رہا ہے، جس کے بعد عوام کا رجحان سرکاری ہسپتالوں کی طرف ہو گیا ہے، سرکاری ہسپتالوں میں کوالیفائڈ ڈاکٹراور عملہ عوام کے علاج معالجہ میں مصروف ہے جبکہ پرائیوٹ ہسپتالوں میں اکثریت عطائیوں کی ہے، ڈاکٹر کا نام تو صرف باہر لگائے بورڈ پر ہی ہوتاہے، ڈاکٹر ثمرہ خرم نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ عطائیوں کے پاس جانے کی بجائے سرکاری ہسپتالوں کا رخ کریں اور خادم اعلی کے اقدامات سے مستفید ہوں، گزشتہ ایک ماہ کے دوران BHUمیں 1052جبکہ رورل ہیلتھ سنٹروں میں 788ڈلیوریاں کی گئی ہیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار) رورل ہیلتھ سنٹر مصطفی آبادمیں ڈاکٹر غائب، سٹاف نرس مریضوں کو چیک کرنے میں مصروف،شہری سراپہ احتجاج، اعلی حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ، جب ڈاکٹر کی ضرورت ہوتی ہے بلا لیتے ہیں،سٹاف نرس کا موقف، تفصیلات کے مطابق رورل ہیلتھ سنٹر مصطفی آباد سے ڈاکٹر غائب، مصطفی آباد اور اس کے نواحی دیہات سے آئے مریض خوار ہونے لگے، معمولی زخمی مریضوں کو بھی ریفر کر دیا جاتا ہے، ڈاکٹر ظفر نے کہا کہ ہمارا جھگڑا ہوا تھا جس میں ہمارا مریض عبدالمجید زخمی وہ گیا تھا جسے صبح سے لیکر آئے ہوئے ہیں ڈاکٹر ڈیوٹی پر نہ ہونے کی وجہ سے نہ تو ایم ایل سی دیا جا رہا ہے اور نہ ہی ریفر کر رہے ہیں، حافظ محمد نعیم نے کہا کہ ہم گزشتہ رات کو آئے تھے ڈاکٹر ڈیوٹی سے غائب تھا سٹاف نے کہا کہ صبح آنا اور اب صبح سے ہی ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود نہ ہے، جس کہ وجہ سے نہ تو ایم ایل سی دیا گیا ہے اور نہ ہی ریفر کیا گیا ہے، صبح سے خوار ہو رہے ہیں، ہفتہ کی صبح کرنل لیاقت گل کے ڈرائیور شہباز کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا جہاں پر کوئی بھی ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود نہ تھا جبکہ لاہور لیجانے کیلئے ایمبولنس بھی مہیا نہ کی گئی، جس کی وجہ سے خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے مریض کی حالت مزید خراب ہو گئی، سیاسی و سماجی جماعتوں کے نمائندوں اور عوامی حلقوں نے اعلی حکام سے فوری نوٹس لیتے ہوئے ہسپتال کو ویرانے کی طرف لیجانے والے نا اہل و غفلت کے مرتکب ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی اور محنتی و ایماندار ڈاکٹروں کو تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو کہ مریضوں کی مسیحائی کر سکے، سٹاف نرس نے کہا کہ کوئی بھی مریض زیادہ سیریس نہ تھا جس کی وجہ سے ڈاکٹر کو نہیں بلایا گیا ہم جب بھی ڈاکٹر کی ضرورت محسوس کرتے ہیں بلا لیتے ہیں صبح سے اب تک 12مریضوں کو چیک کیا گیا کوئی بھی سیریس مریض نہ تھا جس کی وجہ سے ڈاکٹر کو نہیں بلایا گیا۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار) پولیس لائن سے آئے سب انسپکٹر نے کرپشن کا بازار گرم کر دیا، بلا نمبری موٹر سائیکلوں سے ایک سے دو روپے رشوت وصولی کا سلسلہ جاری، ڈی پی او قصور سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق سرہالی روڈ پر ناکہ زن پولیس لائن سے آئے سب انسپکٹر رحیم یاسر نے دو پولیس ملازمین کے ساتھ مل کر کرپشن کا بازار گرم کر دیا، بلا نمبری اور بغیر کاغذات والی موٹر سائیکل سواروں سے ایک سے دو سو روپے لیکر چھوڑ دیا جاتا ہے، سرہالی روڈ سے عوام کی بڑی تعداد سرہالی کلاں، سرہالی خورد، چھٹانوالہ، بیدیاں، بدر پور، کلیاں، وہیگل، پٹھانوالہ ودیگر دیہات کو سینکڑوں موٹر سائیکل سوار گزرتے ہیں جن سے ناکہ زن پولیس ملازمین رشوت وصول کرکے چھوڑ دیتے ہیں ، ڈی پی او قصور کا ناکہ کی کارگردگی شو کرنے کیلئے رشوت نہ دینے والے چند غریب موٹر سائیکل سواروں کی موٹر سائیکلیں بند کر دی جاتی ہے، عوامی حلقوں نے ڈی پی او قصور سے مطالبہ کیا ہے کہ ناکے لگانے کیلئے کرپٹ اہلکاروں کی بجائے ایماندار ملازمین کو تعینات کیا جائے جو قانونی کی بالا دستی کیلئے کام انجام دیں نہ کہ محکمہ کی بد نامی کا سبب بنیں۔۔

محمد عمران سلفی صدر پریس کلب مصطفی آباد للیانی رجسٹرڈ
0300-0334-7575126