مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ملک بھر میں عاشور کے مرکزی جلوسوں کے دوران بھر پور احتجاج

MWM

MWM

مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام جیکب آباد اور نصیر آباد بولان میں نہتے عزاداران امام مظلوم پر دہشت گردوں کی بربریت کے خلاف ملک بھر میں عاشور کے مرکزی جلوسوں کے دوران بھر پور احتجاج،جیکب آباد میں عزاداروں کا دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہا،سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری لواحقین شہداء سے اظہار یکجہتی کے لئے ہنگامی دورے پر شب عاشور جیکب آباد پہنچ گئے،لواحقین شہداء کی احتجاجی دھرنے میں شریک رہے۔

جیکب آباد روانگی سے قبل ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہکہ یزیدی پیروکاروں نے ایک بار پھر سندھ کی سرزمین کو خاک و خون میں نہلا کر اپنی سفاکیت اور بربریت کا ثبوت دیا ہے،ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہم ان دہشت گردوں کو شکست دینگے،اور ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاکر دم لیں گے،ہم ان کے اس بزدلانہ کاروائیوں سے مرعوب ہونے والے نہیں عزاداران امام مظلوم عاشور کے دن گھروں سے نکلیں دہشت گردوں کے ناپاک ارادوں کو خاک مین ملا دیں،ہمیں نہایت افسوس کہنا پڑتا ہے کہ وفاق،چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان کے حکمران دہشت گردوں پر قابو پانے کے بجائے ان کی توجہ عزاداران اور عزاداری سید شہداء کو محدو کرنے پر مرکوز ہیں،حکومت اور انتظامیہ دہشت گردوں کو پکڑنے کے بجائے بے جان لاوڈسپیکرز کو پکڑ کر بند کرنے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی بد انتظامی نے آج دہشت گردوں کو اس خونی کھیل کو کھیلنے کا موقع ملا،ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان کو دہشت گرد مخالف قوتوں کیخلاف حکمران استعمال کر رہے ہیں،جیکب آباد میں شہداء کے وارثین اور عزاداروں پر پولیس گردی ریاستی دہشت گردی اور ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے،سندھ کے ضعیف العمر اور نااہل وزیر اعلیٰ اور انتظامیہ اس واقعے کے ذمہ دار ہیں، ہسپتالوں میں زخمیوں کو بروقت علاج معالجہ کے سہولیات نہ ملنے کے سبب شہادتوں میں اضافہ ہوا ،موجودہ حکمران ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں مخلص نہیں،انشااللہ ہمارے ان پاکیزہ شہیدوں کے لہو کو ہم رائیگاں نہیں جانے دینگے،سانحہ شکار پور کے دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جاتا تو آج یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔

سندھ حکومت نے سانحہ شکارپور کے شہدا کے لواحقین کو بھی دھوکا دیا ،پیپلز پارٹی پر تکفیری قابض ہو چکے ہیں،ان کے مفادات اب دہشت گردوں سے وابسطہ ہیں،اس حکومت کے ہوتے ہوئے ہمارے شہداء کے قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچانا ناممکن ہے،سندھ میں ہمارے ہزاروں شہداء کے قاتل اب بھی آزاد دندھاناتے پھر رہے ہیں،نام نہاد سیاسی مافیا آپریشن ضرب عضب کو متنازعہ بنانے کی کو شش کر رہا ہے، لیکن ہم ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

پنجاب ،سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخواہ ،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں عزاداران امام عالی مقام نے سندھ اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف بھر پور احتجاج ریکارڈ کروائے،بلتستان میں عارشور کے مرکزی جلوس کو یادگار شہداء پر روک کر احتجاج کیا گیا ،راوالپنڈی میں نماز ظہرین کے بعد راجہ بازار میں علامہ امین شہیدی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین کی قیادت میں سندھ اور بلوچستان میں درندہ صفت دہشت گردوں کی بربریت کے خلاف احتجاج کیا گیا، علامہ امین شہید ی کا کہنا تھا کہ حکومت دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے بجائے بے جان لاوُڈسپیکر کو پکڑنے میں مصروف ہیں،ان حکمرانوں میں دہشت گردی کے خلاف اس جنگ کو لڑنے کی اہلیت نہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے دہشت گردوں کے ہمدردوں اور سہولت کاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لانا ہوگا،سیاسی جماعتیں مصلحت پسندی کا شکار ہے

اسلام آباد،جہلم،اٹک،ایبٹ آباد،گجرات،گجرخان،لالہ موسیٰ،گجرانوالہ،اوکاڑہ،قصور،ساہیوال،ملتان،فیصل آباد سرگودھا،جھنگ،بھکر سمیت پنجاب بھر کے دیگر اضلاع اور تحصیلوں میں دوران جلوس حکومتی نااہلی کے خلاف احتجاج و علامتی دھرنے دیے گئے،لاہور امامیہ کالونی میں شب عاشور مرکزی جلوس کو روک کر سانحہ جیکب آباد و بولان اورپنجاب میں حکومتی متعصبانہ رویے کے خلاف احتجاجی دھرنے دیے جو روز عاشور شام تک جاری رہا،لاہور ہی کے مرکزی جلوس میں نماز ظہرین کے بعد چوک رنگ محل میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ سید حیدر علی موسوی نے عزاداران سے خطاب کرتے ہوئے سندھ اور بلوچستان میں دہشت گردی کو صوبائی و وفاقی حکومتوں کی نااہلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کی سرکوبی کے بجائے عزادارن اور عزاداری کو محدود کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا نواسہ رسولۖ کے غم کو روکنا کسی کی بس کی بات نہیں،ہم عزاداری کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں،ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں سب زیادہ دہشت گردی کے شکار ملت جعفریہ کیخلاف صوبائی و وفاقی حکومتوں کے رویے افسوس ناک ہے،نیشنل ایکشن پلان کا رخ موڑ کر دہشت گردی کے خلاف جنگ کو متاثر کرنے کی سازش ہو رہی ہے،کالعدم انتہا پسند گروہ کو مکمل آزادی حاصل ہے،تکفیر کے نعرے آج بھی بلند ہورہے ہیں ،لیکن حکمران اپنے سیاسی مفادات کے لئے ملکی مفاد کو پس پشت ڈال رہے ہیں۔