میانمار میں آٹھ نومبر کو عام انتخابات کا میدان لگے گا

Aung San Suu Kyi

Aung San Suu Kyi

نیپیڈو (جیوڈیسک) میانمار میں ہونے والے عام انتخابات میں دو دن باقی رہ گئے ہیں۔ ملک کی 91 سیاسی جماعتیں الیکشن کی بھر پور تیاریوں کے ساتھ انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔

حزب اختلاف کی سربراہ آنگ سان سوچی کا شمار ملک کے سب سے زیادہ طاقتور سیاستدانوں میں ہوتا ہے جبکہ ان کی جماعت مقبولیت میں بھی سب سے آگے ہے۔ اس سے قبل آنگ سان سوچی کی جماعت 1990 میں کامیابی حاصل کر چکی ہے تاہم ملک میں اقتدار پر قابض فوجی ٹولے نے انکی جماعت پر تا حیات پابندی عائد کر دی تھی۔

آنگ سان سوچی نے عام انتخابات میں 1151 امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔ انتخابات میں 3 کروڑ سے زائد افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ میانمار کی پچیس سالہ تاریخ میں مسلمانوں کو انتخابات لڑنے اور حق رائے دہی کے استعمال کی اجازت نہیں دی گئی۔