نیب ریفرنسز؛ احتساب عدالت کا کیپٹن (ر) صفدر کو رہا کرنے کا حکم

Captain (R) Safdar

Captain (R) Safdar

اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز احتساب عدالت میں پیش ہوئیں جب کہ کیپٹن (ر) صفدر کو نیب کی ٹیم احتساب عدالت میں لیکر پہنچی جہاں ان کے خلاف دائر نیب ریفرنسز کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت میں پیش ہونے کے بعد مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو نیب ریفرنس کی کاپیاں فراہم کی گئیں جب کہ عدالت نے مریم نواز کو 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا گیا۔

کیپٹین صفدر کے وکیل نے عدالت سے ضمانت کی درخواست کی، نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے کیپٹن صفدر کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی گئی کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔ عدالت نے نیب کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منظور کرلی۔

عدالت نے کیپٹن صفدر کو آئندہ عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک نہ جانے کا حکم دیتے ہوئے ضامن کو مخاطب کیا کہ اگر اب کیپٹن (ر) صفدر فرار ہوئے تو آپ کو 50 لاکھ روپے جمع کرانا پڑیں گے جس پر ضامن نے کہا کہ انہوں نے 60 لاکھ روپے کی جائیداد کےمچلکے جمع کرائے ہیں۔

سماعت کے موقع پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ 2 ملزمان غائب ہیں جب کہ نوازشریف بھی نہیں آئے جس پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے نواز شریف حاضر نہ ہو سکے کیونکہ ان کی اہلیہ علیل ہیں،نواز شریف کی لندن روانگی کے بعد میڈیکل رپورٹ سامنے آئی لہذا 15 روز کی مہلت دی جائے۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم غائب ہے لہذا ان کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں، سی پی آر سی سیکشن 92کے تحت نواز شریف کے وارنٹ جاری کئے جائیں جب کہ نواز شریف عدالت کو بتائے بغیر لندن گئے۔ نواز شریف کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست اور کلثوم نوازکی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کروادی گئی جب کہ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے مریم نواز کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے۔

مریم نواز کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سیکیورٹی کے پیش نظراحاطہ عدالت میں ایف سی کے ایک ہزاراہلکار تعینات کیے گئے ہیں، احاطہ عدالت میں لیگی رہنماؤں سمیت تمام افراد کا داخلہ بند کردیا گیا ہے تاہم وفاقی وزرا کو اندر جانے کی اجازت ہے۔

رینجرز کی گاڑی جوڈیشل کمپلیکس کے باہر موجود ہے تاہم اسے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی جب کہ خواتین پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد جوڈیشل کمپلیکس کے باہرموجود ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن صفدر لندن سے براستہ دوحہ اسلام آباد ائیر پورٹ پہنچے تھے جہاں ائیرپورٹ کے راول لاؤنج سے باہر نکلتے ہی عدالتی حکم کے مطابق کیپٹن صفدر کو حراست میں لے لیا گیا تھا اور اسلام آباد کے علاقے میلوڈی میں واقع نیب کے سیل منتقل کردیا گیا تھا۔