نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے اعلیٰ سطح کی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ

National Action Plan

National Action Plan

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کے جائزے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں ملکی داخلی و سلامتی اور نیشنل ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس کے دوران نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کے جائزے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا، اس ٹاسک فورس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے اور متعلقہ ایجنسیوں کے سربراہ شامل ہوں گے۔

اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی ، جس کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے 20 میں سے 8 نکات پرعملدرآمد سست روی کا شکار ہے جبکہ کالعدم تنظیموں کا نام بدل کر کام کرنے کا بھی انکشاف کیا گیا۔

قومی سلامتی سے متعلق اجلاسوں میں بتایا گیا کہ فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے حوالے سے صوبوں نے تاحال سفارشات پیش کیں اور نہ ہی دہشت گرد تنظیموں کی فنڈنگ روکنے کے حوالے سے مربوط کارروائی کی جا سکی ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ فاٹا اصلاحات پر بھی تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی جبکہ افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا معاملہ بھی التوا کا شکار ہے ۔ افغانیوں کی واپسی کا عمل تیز کرنے کے بجائے مزید چھ ماہ کے لیے لٹکا دیا گیا ہے۔

ملکی سیکورٹی سے متعلق اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، وفاقی وزراء چودھری نثار علی خان، اسحاق ڈار، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر، ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان، ڈی جی ایم او اور دیگر اہم حکام شریک ہوئے ۔ ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی، ڈی جی ایم او بھی اجلاس میں شریک تھے۔

اس سے پہلے وزیر اعظم کی زیر صدارت بدھ کو ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ دہشتگردوں کے خلاف کومبنگ آپریشن کا دائرکار ملک بھر میں بڑھایا جائے گا۔

اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے بعد کی صورت حال اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا ۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی ایپکس کمیٹیوں کے اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے چوہدری نثار نے بتایا کہ مدرسہ اصلاحات کے تحت مدارس رجسٹریشن کیلئے تیار ہیں ۔ وزارت داخلہ مدارس اصلاحات کے حوالے سے جلد علماء کا اجلاس بلائے گی۔

بعد ازاں قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا سانحہ کوئٹہ پر پوری قوم سوگوار ہے ۔ اپنے پیاروں کی شہادت پر دکھ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا دہشتگردوں کا وہی گمراہ کن نظریہ ہے جس نے بینظیر بھٹو کو چھین لیا۔ ہر قیمت پر دہشتگردوں کے نظریئے کو شکست دیں گے اور دہشتگردی کے خلاف پہلے سے زیادہ قوت سے آگے بڑھیں گے۔