قومی شناخت کی فروخت پر عدلیہ کی خاموشی تعجب خیز ہے ‘راجونی اتحاد

Privatisation

Privatisation

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ودیگرنے کہا ہے کہ پاکستان ایئرلائن یعنی پی آئی اے ‘ پاکستان اسٹیل ‘ پاکستان ریلوے اور دیگر قومی ادارے پاکستان کا سرمایہ اور ایسے اثاثے ہیں جو پاکستان کی شناخت و پہچان ہیں اور پاکستان کی شناخت فروخت کرنے کی کوشش یا اسے خریدنے کی سازش حکومتی استحقاق و حب الوطنی ہے یا اختیارات سے تجاوز و غداری کے ذمرے میں آتی ہے اس کا فیصلہ آئین و قانون کی روشنی میں عدلیہ ہی کرسکتی ہے۔

البتہ پاکستانی حکمرانوں نے اپنے ہر دور اقتدار میں پاکستان کی شناخت و پہچان کہلانے والے ان اداروں پر اپنی سیاسی اجارہ داری کیلئے ملازمین کو باہم لڑانے ‘سیاسی بنیادوں پر نااہل ‘ نکمے اور گھوسٹ ملازمین بھرتی کرانے ‘اضافی مراعات و سہولیات دیکر ان اداروں کو اپنے منظور نظر افراد کے حوالے کرکے انہیں کرپشن کے بھرپور مواقع فراہم کئے جس کی وجہ سے آج یہ ادارے خسارے وزبوں حالی کے باعث افادیت سے محروم اور قومی خزانے پر بوجھ قرار دیکر نجکاری کے نام پر انہیں بیچنے یا خریدنے کی سازش کی جارہی ہے۔

مگر مشرف کیخلاف علم بغاوت بلند کرکے آزاد کہلانے والی عدلیہ کی اس سازش و قومی شناخت کی فروختگی و خریداری پر خاموشی قوم کیلئے تعجب خیز و تشویشناک ہے کیونکہ آمریت و جمہوریت دونوں سے پریشان و بیزار عوام اب صرف عدلیہ پر ہی اعتماد کرتے ہیں اور اگر عدلیہ سے بھی ان کا اعتماد اٹھ گیا تو پھر اس ملک کے مستقبل کا کیا ہوگا اس کا جواب شاید کسی کے بھی پاس نہیں ہے !۔