نیشنل پارٹی نے بلوچستان میں تعلیمی انقلاب کی بنیاد رکھی ہے، محمد آصف جمالدینی

khuzdar

khuzdar

خضدار (بیورورپورٹ) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق تحصیل ناظم خضدار محمد آصف جمالدینی نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی نے بلوچستان میں تعلیمی انقلاب کی بنیاد رکھی ہے اس کے ثمرات بہت جلد سامنے آنا شروع ہونگے ،نوجوان نسل کی یہ زمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی تمام تر توجہ حصول علم کی جانب مرکوز رکھیں تعلیم یافتہ نسل ہی قوم کے حقوق کی نگیبانی کے ساتھ ساتھ آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کر سکتی ہے گروہی مفادات کے بجائے ہمیں اجتماعی مفادات کو سامنے رکھ کر ایک قومی پالیسی اختیار کرنی ہو گی تھا کہ ہم بحیثیت قوم صورتحال کا مقابلہ کر سکیں

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا اس موقع پر نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے ترجمان سیف اللہ ملازئی ،تحصیل صدر محمد اکبر ،محمد انور راجہ ،کاکا عبدالحمید بلوچ ،اور دیگر پارٹی رہنماء بھی موجود تھے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور بلوچ قوم ایک ٹرننگ پوائنٹ پر کھڑی ہے ہمیں سنجیدگی سے غور کرنا ہو گا کہ ہم موجودہ صورتحال سے کس طرح اپنی قوم کو مستفید کر سکتے ہیں

ترقی ایک ایسا پہیہ ہے جسے روکھنا شاہد مشکل ہوں تو کیوں نہ ہم اس ترقیاتی پہیہ کے ساتھ چل کر اپنی قومی کو ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کھڑا نہ کریں ،اسی حکمت علی کے تحت نیشنل پارٹی نے بلوچستان میں تعلیمی انقلاب کی بنیاد رکھی ہے امید ہے بہت جلد اس تعلیمی انقلاب کے ثمرات اور اثرات بلوچستان کے عوام محسوس کریں گے ایک سوال کے جواب میں نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کا مسئلہ بحیثیت بلوچ ہماری زیست کا مسئلہ ہے یہ لوگ بطور مہمان آ گئے تھے

اب وہ قابض بنکر یہی رہنا چاہتے ہیں ہماری قومی تشخص کے لئے یہ سب سے بڑے خطروں میں سے ایک ہے اس بنیادی مسئلے پر تمام بلوچ قوم پرست پارٹیوں کو ایک واضح موقف اختیار کرنا ہو گا ان کی موجودگی میں نیشنل پارٹی نہ مردم شماری کو قبول کریں گی اور نہ ہی مردم شماری ان کی موجود گی میں ہو سکتی ہے

بہتر یہی ہے کہ حکومت فوری طور پر ان کی واپسی کے لئے حکمت عملی تشکیل دیں شہروں سے ان کی آبادی سمیٹ پر ان کے مہاجر کیمپوں تک محدود کریں