پیٹ کے غبار آخر پھٹ پڑے

 Asif Ali Zardari - Nawaz Sharif

Asif Ali Zardari – Nawaz Sharif

تحریر : اسلم انجم قریشی
میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری یہ دونوں حضرات آخر پھٹ پڑے ان کے اندر جو غبار کی ہوا بھری ہوئی تھی ان کے اپنے ہی پیٹ کے غبارے پھٹ پڑے آیئے ان کی سیاسی چالا کیوں پر غور کرتے ہیں جو یہ اپنائے ہوئے ہیں قوم کو خبر تو ہو یہ اس سے کیا مقصد حاصل کرناچاہتے ہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پردے کے پیچھے کی کاروائیاں نہ رکیں تو سارے ثبوت قوم کے سامنے رکھوں گا شہید لیا قت علی خان سے لے کر آج تک ایک بھی وزیر اعظم اپنی آ ئینی معیاد پوری نہ کر سکا نااہلی ٹیلی فون کالز خفیہ رابطوں اور غیر قانونی فیصلوں کے ذریعے کسی کے ہاتھ پائوں نہ باندھے جائیں کسی لاڈلے کے لئے نئی ڈیل اور ڈھیل کا انتظام نہ کیا جائے جھوٹ، الزام تراشی، دھرنوں اور بہتانوں کی سیاست کرنے والوں کو تھپکی دے کر قوم پر مسلط کرنے کے منصوبے نہ بنائے جائیں ملک کی تقدیر منصفانہ غیر جانبدارانہ اور شفاف الیکشن سے جڑی ہوئی ہے ہر جماعت کو آزادی کے ساتھ یکساں مواقع فراہم ہونے چاہئیں جمہوریت کو اصل شکل میں پھلنے پھولنے اور چلنے کا موقع دیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب ہائوس میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا میاں نواز شریف نے کہا کہ میں تین بار ملک کا وزیر اعظم رہا ہوں بہت سے حقائق سامنے ہیں اگر پردے کے پیچھے کی یہ کاروائیں نہ رکیں تو میں سارے ثبوت اور شواہد قوم کے سامنے رکھ دوں گا گزشتہ چار سالوں کی کہانی بتائوں گاکہ کیا کچھ ہوتا رہا اور کیا کچھ ہورہا ہے لیکن قبل اس کے میاں نواز شریف قوم کے سامنے یہ بات بھی واضح ہے کہ ان سے آپ نے پچھلے ادوار میں بھرے جلسوں میں کہا تھا کہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری سے ملک کی لوٹی گئی دولت واپس لائوں گا کیا آپ نے وہ قوم سے وعدہ پورا کیا جس کا جواب قوم جاننا چاہتی ہے جب آپ کیا کیا کہہ رہے تھے اور اب حالات کس طرف کروٹ بدل چکے ہیں اس بات کی فکر کریں جس پر تاریخ یہ بتاتی ہے اسی خلق خدا کے ملبے سے اِک گونج کہیں سے اٹھتی ہے یہ دھرتی کروٹ لیتی ہے اور منظر بدلے جاتے ہیں یہ طبل و عَلم یہ تخت شہی سب خدا کے ملبے کا اِک حصہ بنتے جاتے ہیں ہر راج محل کے پہلو میں اِک رستہ ایسا ہوتا ہے مقتل کی طرف جو کھلتا ہے اور بن بتلائے آتا ہے۔

تختوں کو خالی کرتا ہے اور قبروں کو بھرتا ہے جس پر میر کہتے ہیں ترے بحران کی بیماری میں میر ناتواں کو شب ہو ا ہے خواب سوتا آہ اِس کروٹ اُس کروٹ ابھی حالیہ دوران ملک میں جس قسم کا رویہ روا رکھا ہواہے وہ بھی بلکل نامناسب ہے اور اب آپ عجیب و غریب انکشافات کی دہمکیاں دے رہے ہیں اس طرح قوموں کو جھوٹی تسلیاں دے دے کر ان کے ساتھ انتہائی مذاق کیا جارہا ہے اب یہاں بھی سنیںسابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے 90 ویں یوم پیدائش کے موقع پر سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے میرپور خاص کے ایک جلسے سے خطاب کرتے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ میں راز فاش کردوں گا جس پر موصوف فرماتے ہیں کہ نواز شریف راز فاش کرہی دیں اور بتائیں ان کو 2013میں بھاری مینڈیٹ کیسے ملا انہوں نے کہا کہ ہم نے اقتدار حاصل کرنے کے لیے کسی کا سہارا نہیں لیا ہمارے پاس عوام کی طاقت ہے اور آپ کے پاس پیسے کی طاقت ایک جانب زرداری کہہ رہے ہیں کہ میں وڈیروں کے نہیں اپنے ہاریوں کے ساتھ ہوں اور وہ کام کروں گا جس میں محنت کش کا فائدہ ہو ہم کسی غریب کا حق نہیں کھانا چاہتے آپ کو دھن کی طاقت مبارک ہو ہمیں غریبوں کا پیار مبارک زرداری مزید کہتے ہیں کہ میں 40 سال سے زمینداری کر رہا ہوں۔

انہوں کہا کہ ہمیں ہمیشہ سمندر کی لہروں کے خلاف تیرنا پڑا فرعون کی جنگ ہے ہم بناہتھیاروں کے کھڑے ہیں قیادت میںشہید بھٹو اور بے نظیر بھٹو پوچھیں گے غریبوں کے لیے کیا کیا سابق صدر کہتے ہیں کہ باتیں بہت کرنے کو ہیں دل میں غریبوں کیلے بہت ارمان ہیں آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی مذہبی انتہا پسندی سے لڑے گی اور مذہبی انتہا پسندوں کو مذہب کے نام پر سیاسی اختیار پر قبضہ نہیں کرنے دے گی انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی آئیڈیل اور پارٹی کے بانی چیئرمین کا قول تھا کہ ، سیاست کا سرچشمہ عوام ہیں اور یہ قول اس نسل اور آنے وا لی نسلوں کیلئے رہنمائی رہے گا۔

محترم آصف علی زرداری جبکہ آپ کی پارٹی میں وڈیروں جاگیرداروں اور سرمایہ دار شامل ہیں جو کہ ایک عرصے سے یہ نظام چلتا آرہا ہے اور اس بات سے ا نکار کرنا قوم سے غلط بیانی ہے دوسری جانب جن کی مروہنت آپ ملک کی صدارت پر پانچ سال براجمان رہنے کے باوجود پیپلز پارٹی کے جیالوں کی محبوب قائد محترمہ بے نظیر بھٹو مرحومہ کے قاتلوں کا سراغ لگانے میں ناکام رہے آپ سے بھی قوم جواب جاننا چاہتی ہے اب عوام یہ سمجھیں کے ان کے پیٹ کے اندر کے جو غبار ے پھٹ پڑے ہیں ان کے کیا مقاصد ہوسکتے ہیں عوام کو ایک بار پھر موقع ملنے والا ہے اور بہتر یہی ہے کہ عوام بھی اب اچھے انداز سے پھٹ پڑیں دیکھتے ہیں ان کی آواز زیادہ گونجتی ہے یا پھر عوام کی آگے چل کر حقیقت کھل کر سامنے آ جائے گی۔

Aslam Anjum Qureshi

Aslam Anjum Qureshi

تحریر : اسلم انجم قریشی