نواز شریف کے مخالفین کی حیثیت ٹشو پیپر سے زیادہ نہیں، مریم نواز

Maryam Nawaz

Maryam Nawaz

لاہور (جیوڈیسک) مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے مخالفین کبھی امپائر کی انگلی، کبھی نیب تو کبھی دھرنوں کے پیچھے چھپتے ہیں لیکن ان کی حیثیت ٹشو پیپر سے زیادہ نہیں۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت نوازشریف کے خلاف بار بار کیس چلتا ہے اور ہمارے کیس میں بادی النظر کی بات کی جا تی ہے، نیب کے مقدمے میں گواہوں کی بات سن کے انہیں ہنسی آتی ہے، نوازشریف کے خلاف جن گواہوں کو پیش کیا گیا انہیں یہ بھی پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کس چیز کی گواہی دینے آئے ہیں، گواہ کہتے ہیں انھیں یہ کاغذ پکڑائے گئے ہیں اور جب ان سے سوال کیے جاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں ہمیں نہیں پتہ کاغذات میں کیا لکھا ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے والد جدی پشتی کاروباری شخص تھے، کیا وہ فلیٹ نہیں خرید سکتے تھے، سب جانتے ہیں اقامہ صرف ویزا لینے کے لیے ہوتا ہے، کیا کبھی کسی باپ نے اپنے بیٹے سے تنخواہ لی، لیکن ایک اقامے کے باعث وزیراعظم کو نااہل کردیا جاتا ہے۔ یہ کیسی نا اہلی ہے کہ ایک دوسرے کا چہرہ نہ دیکھنے والے مخالفین کو بھی اکٹھا بیٹھنا پڑ رہا ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ سابق وزیراعظم کے خوف سے اتحاد بن اور ٹوٹ رہے ہیں، رائے ونڈ میں بیٹھے نوازشریف نے مخالفین کی نیندیں حرام کی ہوئی ہیں، نواز شریف کے مخالفین کی حیثیت ٹشو پیپر سے زیادہ نہیں، کبھی امپائر کی انگلی، کبھی نیب تو کبھی دھرنوں کے پیچھے چھپتے ہیں۔ مخالفین بے چاروں کی بے چینی دیکھیں انہیں بات کرنے کو کوئی موضوع نہیں ملتا، عمران خان گزشتہ 4 سال سے رو رہے ہیں اور وہ آئندہ بھی روتے رہیں گے، جیسےجیسے (ن) لیگ اورنوازشریف آگے بڑھیں گے ان کا رونا تیز ہوتاجائے گا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان سپریم کورٹ میں بار بار اپنا مؤقف بدلتے ہیں، عدالتی کمیشن نے سوال پوچھےتو کہتے ہیں سر پرچوٹ لگی تھی میں بھول گیا، لندن کا فلیٹ نیازی کمپنی نے ہی خریدا اور اسے بیچا بھی، لیکن ان سے کہا جاتا ہے نہیں نہیں یہ اثاثے تمہارے نہیں، عمران خان کا ہیلی کاپٹر تو کے پی حکومت کے خرچے پرچلتا ہے جب کہ نواز شریف کی تین نسلوں کی چیزیں کھنگال لی گئیں۔

دوسری جانب وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے ایک بیان میں کہا کہ عوامی تحریک کی کل جماعتی کانفرنس کا مقصد سانحہ ماڈل ٹاؤن کو بنیاد بنا کر ن لیگ کی سیاست کو ختم کرنا ہے، جب کہ اے پی سی میں بیٹھے لوگوں کے خود آپس میں اختلافات ہیں۔ رانا ثنا نے کہا کہ عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں اور آل پارٹیز کانفرنس ان کا سیاسی ایجنڈا ہے، جبکہ اے پی سی میں شامل سیاسی جماعتیں نواز شریف سے خوفزدہ ہیں۔