نیتان یاہو کی کرسی خطرے میں، بیٹے کا نیا اسکینڈل منظر عام پر آ گیا

Benjamin Netanyahu

Benjamin Netanyahu

اسرائیل (جیوڈیسک) اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو کی کرسی بدعنوانی کی تحقیقات کی وجہ سے پہلے ہی خطرے میں پڑی ہوئی ہے اور اس دوران ان کے بیٹے یائر کا ایک نیا اسکینڈل منظر عام پر آ گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق یائر کی ایک آڈیو ریکارڈنگ سامنے آئی ہے جس میں وہ ایک اسٹرپٹیز کلب میں اپنا بِل اپنے دوست سے ادا کروانے کے لئے اسرائیلی گیس کے موضوع پر اپنے والد کی اپنے دوست کے لئے کی گئی مہربانی کا ذکر کر رہے ہیں۔

اسرائیل کے بڑے ٹیلی ویژن چینلوں میں سے ہاڈاشوٹ پر نشر ہونے والی اس آڈیو ریکارڈنگ میں یائر نیتان یاہو اور قدرتی گیس کے شعبے کی دولتمند کاروباری شخصیت اوری مائمن کے بیٹے کوبی مائمن کے درمیان کلب کے بل کی ادائیگی پر بحث ہو رہی ہے۔

ریکارڈنگ میں یائر نیتان یاہواپنے دوست سے کہہ رہے ہیں کہ “بھائی تمہیں مجھ پر خرچ کرنا چاہیے کیونکہ میرے باپ نے تمہارے باپ کے لئے ایک شاندار سمجھوتہ کیا ہے۔ پارلیمنٹ میں اس سمجھوتے کے لئے کوشش کی ہے۔ بھائی میرے باپ نے تمہارے لئے 20 بلین ڈالر کا سمجھوتہ کیا ہے اور تم میرا 400 شیکل کا بل ادا نہیں کر رہے۔

یائر نیتان یاہو اس سے پہلے بھی اسرائیل کے بائیں بازو کے حامیوں کے بارے میں سوشل میڈیا سے نفرت پر مبنی چیزیں شئیر کرنے کی وجہ سے متعدد دفعہ تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔

اس بارے میں بات کرتے ہوئے یائر نے کہا ہے کہ “یہ سب نشے میں کئے گئے بے معنی مذاق کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ میرا قدرتی گیس کے سمجھوتے سے نہ تو کوئی تعلق ہے اور نہ ہی میں اس کی تفصیلات سے واقف ہوں”۔

وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے بھی موضوع کے بارے میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ وہ 10 سال قبل صرف ایک دفعہ کوبی مائمن سے ملے تھے اور ان کا اس کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ نیتان یاہو نے سال 2015 میں گیس کمپنیوں کے ساتھ بنیادی تبدیلیوں ، ٹیکس اور برآمدات میں سہولیات پر مبنی فریم ورک سمجھوتہ کیا اور ان کمپنیوں کی خواہش پر گیس کی تلاش کے کام میں اجارہ داری کے راستے میں حائل کمشنر دفتر کو ختم کرنے کے لئے وزیر اقتصادیات آرئیے ڈیری کو معزول کر دیا تھا۔