نور ہی نور ہے رحمت کی گھٹا چھائی ہے

نور ہی نور ہے رحمت کی گھٹا چھائی ہے
بزمِ امکاں میں نرالی چمن آرائی ہے

کیسے نہ دائی حلیمہ کا مقدر چمکے
قدمِ آقا سے گھر اس کے بہار آئی ہے

ہو مبارک ہو مبارک تمہیں اے اہلِ جہاں
چار سو آمد سرور کی صداآئی ہے

جھوم کر نعرے لگاو کہ ہے آمد ان کیۖ
کیف و رعنائی فضاوں میں بھی د ر آئی ہے

آج گلزاروں میں بازاروں میں رونق ہے بہت
چاند کی چاندنی بھی آج تو شرمائی ہے

جشنِ میلاد خوشی سے نہ منائیں کیوں؟کر
آپ نے خلد ہمارے لئے بنوائی ہے

جو کراتے تھے یہاں محفلِ ذکرِ سرور
حشر میں اُن کی ہی بخشش کی ندا آئی ہے

واہ ! کیا ؟ خوب ہے اعظم کے قلم کی عظمت
نامِ سرکار سے اُس نے یہ جزاپائی ہے

Majid e Nabvi

Majid e Nabvi

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com