شمالی کوریا کا ایٹمی دھماکے کا چھٹا تجربہ

Kim Jong-un

Kim Jong-un

سیئول (جیوڈیسک) شمالی کوریا نے ایٹمی دھماکے کا چھٹا تجربہ کرلیا جس کی تصدیق جاپان کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔

اس سے قبل شمالی کوریا نے بین البراعظمیٰ بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرکے کہا تھا کہ اب پورا امریکا اس کے نشانے پر ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا نے ایٹمی دھماکے کا چھٹا تجربہ کیا ہے جو اس قدر شدید تھا کہ شمالی کوریا میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی شدت 6.3 تھی۔

شمالی کوریا کے تجربے پر جاپان کے وزیراعظم شینزوایبے نے امریکی صدر ٹرمپ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں کے درمیان شمالی کوریا پر دباؤ بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

ٹرمپ سے گفتگو میں جاپانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کی صورتحال پر امریکا، چین، جاپان اور جنوبی کوریا کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

دوسری جانب شمالی کوریا نے چھوٹی جسامت کے حامل ہائیڈروجن بم تیار کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

پیونگ یانگ میڈیا کا کہنا ہےکہ شمالی کوریا کا ہائیڈروجن بم بین البراعظمیٰ بیلسٹک میزائل پر نصب کیا جاسکتا ہے۔

پیونگ یانگ میڈیا کا دعویٰ ہے کہ چھوٹے ہائیڈروجن بم سے امریکا پر حملے کرنے کی صلاحیت حاصل کرلی ہے جب کہ کم جانگ ان ہائیڈروجن بم آئی سی بی ایم پر لوڈ کرنے کا عمل کا بھی جائزہ لیا ہے۔