شمالی کوریا کے ایٹمی ہتھیار امریکہ کیلئے خطرہ ہیں : ٹلرسن

Tillerson

Tillerson

واشنگٹن (جیوڈیسک) ٹلرسن نے سلامتی کونسل میں کہا کہ دفاع کے لئے تمام راستے موجود ہیں لیکن ہم شمالی کوریا سے کوئی جنگ نہیں چاہتے۔ٹلرسن نے جاپان کی طرف سے شمالی کوریا کے جوہری پھیلاؤ سے متعلق بلائے جانے والے اجلاس میں یہ بات کی۔

انہوں نے اپنا یہ موقف دوہرایا کہ شمالی کوریا کو مذاکراتی عمل شروع کرنے کیلئے اپنے ہتھیار سازی کے تجربات بند کرنا ہوں گے ۔ادھر اقوام متحدہ میں جاپان کے وزیر خارجہ تارو کونو نے کہا کہ یہ حل پرامن ہی ہونا چاہیے تاہم یہ شمالی کوریا ہے جس نے تواتر کے ساتھ ایسے حل کو مسترد کیا ہے۔

کونو نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ پیانگ یانگ پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالے کہ وہ اپنا طرز عمل تبدیل کرے۔

دوسری طرف شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں صدر ٹرمپ کے خلاف سخت الفاظ کے ساتھ ان پر تنقید کرتے ہوئے ان کی انتظامیہ کے عہدیداروں کو تنبیہ کی گئی کہ اگر وہ رسوائی اور تباہی سے بچنا چاہتے ہیں تو انہیں دانائی سے کام لینا ہو گا۔

ٹرمپ کی حکومت نے فوجی کارروائی کی تو ردعمل میں اسے شمالی کوریا کی طرف سے سخت جواب کا سامنا ہو گا اور وہ گہری دلدل میں گر جائے گا۔