شمالی پیرس سے پناہ گزینوں کی بے دخلی

Police

Police

پیرس (جیوڈیسک) پیرس کے شمالی حصے میں سینکڑوں پولیس اہل کاروں نے جمعے کے روز پناہ گزینوں کے ایک بڑے کیمپ پر دھاوا بول کر ان کے خیموں کو اکھاڑنا شروع کیا۔ ان کی اس مہم کا مقصد پناہ گزینوں کو سٹرکوں سے اٹھا کر عارضی رہائش گاہوں میں لے جانا تھا۔

امدادی گروپس کا کہنا ہے کہ سٹالن گراڈ اور جوریز کے میٹرو اسٹیشنوں کے درمیان ایک نہر کے ساتھ کم از کم تین ہزار پناہ گزینوں نے ڈیرے ڈال رکھے تھے۔

بہت سے تارکین وطن اپنا سامان اٹھائے تارکین وطن کے مرکز پر جانے کے لیے بسوں کا انتظار کرتے دیکھے گئے۔

فرانس کے تارکین وطن أمور کے ڈائریکٹر ڈیڈیر لسکی نے میڈیا کو بتایا کہ ہماری ٹیمیں مراکز کے استقبالیہ پر موجود ہوں گی اور ہم نے وہاں مترجم کا بھی انتظام کیا ہے۔

ہم انہیں ان علاقوں کے بارے میں بتائیں گے جہاں انہیں بھیجا جائے گا اور انہیں پناہ کے لیے درخواست دینے کے طریقہ کار سے بھی آگاہ کریں گے۔

پولیس پناہ گزینوں کے خیموں میں صبح سویرے اس وقت پہنچی جب وہ سو رہے تھے۔ جس سے پناہ گزینوں میں افراتفری پھیل گئی اور وہ تشویش میں مبتلا ہو گئے۔

رہائش گاہوں اور رہنے کے عارضی انتظامات کی علاقائی ڈائریکٹر کرسٹین گیتھر نے بتایا کہ یہ پناہ گزینوں کے حوالے گذشتہ 18 ماہ میں کیا جانے والا سب سے بڑا آپریشن ہے۔ اور ہم اسے پرامن اور منظم رکھے کی کوشش کررہے ہیں۔

گذشتہ دنوں تقریباً پانچ ہزار پناہ گزینوں کو ساحلی علاقے کالے میں واقع’ جنگل‘کیمپ سے بے دخل کرنے کے بعد انہیں ملک کے 450 مراکز منتقل کیا گیا تھا۔