نومبر میں فضائی حملوں سے داعش کے 10 کمانڈر ہلاک بعض پیرس حملوں میں ملوث تھے: امریکی فوج

 US Army

US Army

دمشق (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ ایک غیر معمولی معاہدے کے تحت سیکڑوں عسکریت پسندوں اور شہریوں نے شام کے 3 علاقوں کو خالی کر دیا ہے جبکہ شامی حکومت کے زیرِ قبضہ علاقے حمص میں ہونے والے بم دھماکے میں 19 افراد ہلاک ہو گئے۔

اقوام متحدہ نے شام میں جاری تنازعہ کے حل کے لیے عالمی برادری کی وسیع تر کوششوں کے تحت ہونے والے معاہدے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

صوبے داراہ میں فوج نے شیخ میکن قصبے میں جنگجوؤں کو پسپا کرکے بیس پر قبضہ کر لیا۔ امریکی فوج نے کہا ہے کہ نومبر میں امریکی فضائی حملوں میں داعش کے 10 کما نڈر مارے گئے۔

ان میں سے کچھ کا تعلق پیرس حملوں سے بھی تھا۔ ان میں منصوبہ ساز عبدالقادر حکیم بھی شامل ہے جو موصل میں 26 دسمبر کو مارا گیا۔ ان میں سے ایک کا نام شرف المودن بتایا گیا ہے جن کا پیرس پر حملے کرنے والے افراد کے سرغنہ عبدالحمید اباعود سے براہ راست رابطہ تھا۔

کرنل سٹیو وارن کا مزید کہنا تھا کہ شدت پسند تنظیم کے یہ کمانڈر مغرب کے خلاف مزید حملے کرنے کے بارے میں منصوبہ بنا رہے تھے۔کرنل وارن کے مطابق مودان کو 24 دسمبر کو ہلاک کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا گزشتہ ایک ماہ میں کیے حملوں میں ہم نے دولت اسلامیہ کی قیادت کے 10 افراد اور حملوں کے متعدد منصوبہ سازوں کو مارا، ان میں سے بعض کا تعلق پیرس حملوں سے بھی تھا۔

کرنل جہاں تک داعش کے لئے منصوبہ بندی کرنے والے بیرونی افراد کا تعلق ہے تو امریکی فوج انہیں بہت جلد تلاش کر کے انہیں بھی مار دے گی۔