اوباما انتظامیہ نے ایران کے ساتھ جوہری معامدے پر عملدرآمد شروع کر دیا

Obama

Obama

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر باراک اوباما کی انتظامیہ نے ایران کے ساتھ جولائی میں ہونے والے جوہری معاہدے پر عملددرآمد کا آغاز کر دیا جبکہ حزب اختلاف ری پبلکن پارٹی کی اس معاہدے کی عدم منظوری کیلئے کوششیں نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکیں۔

امریکی سینیٹر ایران کے ساتھ جوہری سمجھوتے کی عدم منظوری سے متعلق قرارداد اور اس کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور ایرانی جیلوں میں قید امریکیوں کی رہائی تک تمام پابندیوں برقرار رکھنے کے لئے اتفاق رائے میں بھی ناکام رہے۔

امریکی سینٹ میں حالیہ دنوں کے دوران ایران ڈیل کی عدم منظوری سے متعلق پہلے بھی دو مواقع پر ری پبلک سینیٹرز اپنی قرار داد کے حق میں اکثریت کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے اس طرح وہ 60 روز میں صدر اوباما کو معاہدے پر عملدرآمد سے روکنے میں ناکام ہوگئے اور ان کی مہلت جمعرات کی شب ختم ہوگئی۔

امریکی سینٹ میں رائے شماری کے فوری بعد سٹیفن مل کو ایران معاہدے پر عملدرآمد کے لئے رابطہ کار مقرر کیا ہے وہ اس سے پہلے پولینڈ میں امریکہ کے سفیر رہنے کے علاوہ اہم سفارتی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔