مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کا اساتذہ پر وحشیانہ تشدد

kashmir Protest

kashmir Protest

سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے اساتذہ کے ایک پر امن احتجاجی مارچ پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سربراہ سمیت درجنوں اساتذہ کو گرفتار کر لیا۔

اساتذہ کی ایک بڑی تعداد نے تنخواہوں کی عدم فراہم کے خلاف سری نگر کے پرتاپ پارک میں ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرقابض انتظامیہ کی ناروا پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔

اساتذہ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے 2012میں ایک پروگرام کے تحت 6 ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ بے روز گار نوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر اساتذہ کی نوکریوں پر تعینات کیا وہ 3 برس سے جاںفشانی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود انھیں تنخواہ سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

پرتاپ پارک میں کچھ دیر تک احتجاج کے بعد اساتذہ نے پریس کالونی میں دھرنا دیا اور اپنے مطالبات کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔ دھرنے کے بعد اساتذہ نے ریڈیو کشمیر تک مارچ کرنے کی کوشش کی تاہم بھارتی پولیس نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے انھیں ایسا کرنے سے روک دیا۔

پولیس نے ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سربراہ عبدالقیوم وانی سمیت درجنوں اساتذہ کو گرفتار کر لیا۔