ون ویلنگ جیسا جان لیوا کھیل کھلے عام سڑکوں پر جاری

One Wheeling

One Wheeling

تحریر: پیر توقیر رمضان
ون ویلنگ جیسا خطر ناک اور جانی دشمن کھیل زیادہ تر نوجوان کھیل رہے ہیں، ایسے کھیل کا کیا فائدہ جس کے کھیلنے سے انسا ن دوبارہ اٹھنے کے قابل ہی نہ رہے ون ویلنگ جیسے جان لیوا کھیل کھیلنے کا جنون انسان کو اس وقت ہو تا ہے جب وہ جوانی میں ہو تاہے اکثر اوقات ہم سڑک پر مشاہدہ کرتے ہیں کہ چند 18 یا 19 یا اس سے کم عمر کے نوجوان موٹر سائیکل پر اکٹھے ہو کر پہلے تیز رفتار میں موٹر سائیکل چلاتے ہیں جس کے بعد ان کو اچانک ون ویلنگ کا جنون آتا ہے اور وہ موٹر سائیکل کا آگلا ٹائر اٹھا کر ایک ٹائر پر موٹر سائیکل چلاتے ہیں ان میں سے بعض تو یہ کھیل تھوڑا سا کھیلنے کے بعد گر کر زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

ون ویلنگ جیسا خطر ناک اور جانی دشمن کھیل ہماری شہروں کی سڑکوں پر سر عام جاری ہے جس کے روک تھا م کے لیے کافی اقدامات کیے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود کئی افراد اپنے شوق پورا کرنے کے لیے جان کی بازی لگا دیتے ہیں جو زیادہ تر ہار تے ہوئے دیکھائی دیتے ہیں۔ ٹریفک پولیس کو چاہیے کہ اپنا فرائض کو احسن انداز سر انجا م دیتے ہوئے ون ویلنگ کر نے والوں کیخلاف کریک ڈائون شروع کردے اور ان کا فوری طور پر چالان کاٹ کر ان کو قانونی طور پر جرمانہ اور سزا دی جائے تا کہ لوگوں میں ون ویلنگ سے خوف پیدا ہو جائے جس سے خطر ناک کھیل کھیلنے والوں کی تعداد میں لائی جاسکتی ہے لیکن ٹریفک پولیس کی عد م دلچسپی کے باعث مختلف شاہرائوں پر جہاں ٹریفک مسائل میں شدید اضافہ ہو چکا ہے وہیں کھلے عام شہروں کی سڑکوں پر نوجوان نسل ون ویلنگ کا خطر ناک کھیل کھیل کر اپنی جان کی بازیاں لگا تے دیکھائی دے رہے ہیں۔

آج کل نوجوان نسل سر عام تباہ ہوتی دیکھائی دے رہی ہے ون ویلنگ جیسا خطر ناک اور جان لیوا کھیل کھیلنے کے بعد جان کی بازی ہارنے کے واقعا ت اکثر اوقات دیکھے جاتے ہیں ۔اگر ہم کہیں سفر پر جا رہے ہوں تو ہمیں راستے میں بے شمار حادثات تیز رفتاری اور ون ویلنگ سے وجہ سے ہوتے ہوئے دیکھائی دیتے ہیں۔

Dangerous Stunts

Dangerous Stunts

بعض اوقات تو ان کی اوور سپیڈ کی انتہا اس قدر ہوتی ہے کہ معمولی 70 سی سی یا 125 سی سی موٹر سائیکل کاروں کو کاٹ جاتے ہیں جس کے بعد ان کے ڈرائیوروں میں حوصلہ بڑھتا ہے جس سے ان میں ون ویلنگ کا جنون شروع ہو تا ہے اور وہ ون ویلنگ کرنا شروع کر دیتے ہیں لیکن اگر ہم تھوڑا سے فاصلہ طے کرتے ہیں تو ہمیں سڑک پر لوگوں کا جم غفیر جمع ہو ا نظر آتا ہے جہاں پر علم ہو تا ہے کہ موٹر سائیکل کی فنی خرابی ، غلط ٹرننگ اور ٹائر سلپنگ جیسی معمولی سی غلطی سے موٹر سائیکل گر گیا اور اس کے ڈرائیور جو اوور سپیڈنگ کا مظاہر ہ کرتے ہوئے ہماری کار کو کاٹ گئے تھے اس دار فانی سے کو چ کر جا چکے ہوتے ہیں۔

ٹریفک پولیس کا چاہیے کہ ایسے عناصر کے خلاف کریک ڈائون ہمیشہ جاری رکھے اور ان کی حوصلہ شکنی کرنے کرے تاکہ ایسے واقعات میں کمی لائی جاسکی ۔ نوجوان نسل ہی تو وطن کا فلاح و بہبود ہے لیکن ہماری نوجوان نسل اب دباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے کچھ تو اپنی حرکتوں کی وجہ سے لیکن بعض اپنے برے دوستوں کی وجہ سے تباہ ہوتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔اللہ تعالی ہر کسی کو سیدھا راستہ دیکھائے (آمین)۔

Peer Tauqeer Ramzan

Peer Tauqeer Ramzan

تحریر: پیر توقیر رمضان