ٹی آر او پر اپوزیشن سمیت تمام حکومتی جماعتیں غیرسنجیدہ ہیں، محمد اویس نورانی

Iftar Party

Iftar Party

کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں تمام موجود تمام جماعتوں میں ایسے لوگ ہیں جن کہ نام پانامہ پیپر میں آیا ہوا ہے، اگر ایک جماعت دوسری جماعت کے خلاف کوئی کاروائی کرتی ہے تو وہ جماعت اس کے خلاف تحریک شروع کردے گی۔

پانامہ پیپر پر ٹی آر اوز کی ترتیب دینا ایک بہانا ہے، اگر نیب کو غیر سیاسی اور آزاد کردیا جائے تو نیب خود اس بات کا فیصلہ کرسکتی ہے کہ کون چور ہے اور کس نے کتنا بینک بیلنس بنایا ہے، پاناما پیپر میں ملوث اگر تمام افراد کا پیسہ ملک میں لایا جائے تو پاکستان کے قرضے ادا کیئے جا سکتے ہیں، جمعیت علماء پاکستان حزب احتساب کا کردار ادا کرتے ہوئے ملک کے لٹیروں کا تعقب کرتی رہے گی۔

آئندہ الیکشن میں پانامہ کے خلاف آزادانہ اور منصفانہ کاروائی جمعیت علماء پاکستان کے مقاصدکا حصہ ہوگی، بیت الرضوان کراچی میں یوم ولادت عالمی مبلغ اسلام شاہ عبدالعلیم صدیقی میرٹھی سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ ٹی آر او پر اپوزیشن سمیت تمام حکومتی جماعتیں غیرسنجیدہ ہیں، پانامہ پیپر میں جتنے نام ہیں وہ سب پارلیمنٹ میں موجود ہیں،حکومت و اپوزیشن کا اتحاد ہے کہ پانامہ پر تحقیقات نہ ہوں۔

پیپلز پارٹی نے میثاق ضرورت پر دستخط کئے ہیں وہ کیسے حکومت کے خلاف تحریک کا حصہ بن سکتی ہے؟ عمران خان اگر بلاول کے ساتھ کنٹینر پر کھڑے ہونگے تو کیا پیپلز پارٹی کی کرپشن کا دفاع کرینگے، کراچی شہر کے حالات اور امجد صابری کے قتل کے حوالے سے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہاکہ کراچی میں تیس سال میں جتنی بھی قتل و غارت گری ہوئی اس کے تانے بانے گورنر ہائوس اور نائن زیرو سے ملتے ہیں۔

کراچی شہر میں امن کے لئے گورنر سندھ تبدیل کر کے سندھ میں ایک سال کے لئے گورنر راج لگایا جائے، حالات کشیدہ کرنے سے فائدہ کس کو ہوگا وہ دیکھا جائے، سندھ حکومت ایکساپائر ڈیٹ سے آگے نکل چکی ہے، پیپلز پارٹی کا سورج غروب ہونے والا ہے، مبلغ اعظم شاہ عبدالعلیم صدیقی میرٹھی کے یوم ولات میں شرکت کرنے والے مفتی محمد ابراہیم قادری، مفتی محمد جان نعیمی، مولاناعبدالمجید جتک اور اکابر علماء کرام نے کہا کہ شاہ عبدالعلیم صدیقی میرٹھی پاکستان کے پہلے سفیر اور قائد اعظم کے دست راس تھے۔

مولانا عبدالعلیم صدیقی میرٹھی قائداعظم کے بعد سب زیادہ اہم اور سینئر قائد تحریک پاکستان تھے۔