کپاس کی پیداوار میں 40 فیصد کمی تشویشناک ہے ‘ راجونی اتحاد

Cotton production

Cotton production

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی © ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ‘ خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی‘ عمرا ن چنگیزی و دیگرنے سال رواں کپاس کی پیداوار میں 40فیصد کمی کی اطلاعات پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ذرعی ملک ہے اسلئے ذراعت کو پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے اور قومی ترقی و خوشحالی کا بیشتر دارومدار ذراعت پر ہی ہے مگر جعلی زرعی ادویات، غیر معیاری بیج، نقلی کھاد اور پانی کی فراہمی کے حوالے سے کسانوں اور کاشتکاروں کی جائز شکایات پر عدم توجہ کی حکومتی پالیسی سے یہ شعبہ بدترین زبوں حالی کا شکار ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی سب سے بڑی اور نقد آور فصل اس بار40فیصد کمی سے دوچار ہے اسلئے ترقی کی شرح میں یہ منفی گروتھ سی طور بھی ملک و قوم کیلئے سودمند نہیں ہے جس کے ذمہ دارقومی ترقی کی شرح نمو کے جھوٹے دعویدار وہ حکمران ہیں جن کی ہوس اقتدار و زر تمام قومی مسائل و مصائب اور کرپشن و کمیشن کی وجہ اور معاشی عدم استحکام و زبوں حالی کی ذمہ دار ہے ۔