اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل

Vote

Vote

تحریر : چودھری عبدالقیوم
مکرمی؛ وطن عزیز کے لاکھوں پاکستانی اپنے کاروبار اور روزگار کے سلسلے میں بیرونی ممالک میں مقیم ہیں ۔یہ اوورسیز پاکستانی ملک کی معشیت کو ترقی دینے کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔وطن سے ہزاروں میل دور ان پاکستانیوں کے دل ہمیشہ پاکستان کی محبت میں دھڑکتے ہیں ۔لیکن بیرونی ممالک میں مقیم اپنے پیاروں سے دور یہ محب وطن پاکستانی بیشمار مسائل کا شکار ہیں ۔ان کے بیشمار مطالبات ہیں جن میں ایک یہ بھی ہے کہ انھیں پاکستان کے عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا حق دیا جائے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نئی مردم شماری کیمطابق حلقہ بندیوں کے لیے کام کا آغاز کرکے آ ئندہ الیکشن کے لیے باضابطہ تیاریاں شروع کردی ہیں ۔اس موقع پر حکومت پاکستان اور الیکشن کمیشن کی توجہ ایک نہایت اہم مسئلہ کی جانب مبذول کروانا مقصود ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے مسئلہ کو حل کرنے بھی توجہ دیجائے۔ امریکہ میں کئی دہائیوں سے مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ترجمان چوہدری نویداختر جن کے خاندان کے پچاس سے زیادہ افراد بھی امریکہ میں ہی رہ رہے ہیں انھوں نے حکومت پاکستان اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے دنیابھر میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کو عام انتخابات میں ووٹ کا حق دیا جائے جس کے لیے وہ کافی عرصہ سے مطالبہ کرتے آرہے ہیں اب جبکہ آئندہ عام انتخابات کی تیاریاں ہورہی ہیں اس کے لیے ایسے اقدامات بھی جائیں کہ اورسیز پاکستانی شہریوں کو بھی ووٹ دینے کا حق حاصل ہوسکے تاکہ وہ بھی الیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کر سکیں۔

چوہدری نوید اختر کیساتھ اٹلی میں مقیم فیاض احمد فیض،ڈنمارک سے معروف سوشل ورکر خواجہ محمد آصف اور آسٹریلیا میں مقیم معروف افسانہ نویس طارق مرزا نے بھی حکومت پاکستان اور الیکشن کمیشن سے بھرپور مطالبہ کیا ہے کہ بیرونی ممالک میں پاکستانی کمیونٹی کو ووٹ کا حق دینے کیساتھ ان کے دیگر مسائل حل کرنے پر بھی توجہ دی جائے۔

چوہدری نوید اختر نے نشاندہی کی کہ ایسی شکایات عام ہیں کہ غیرممالک میں مقیم پاکستانی اگر مستقبل میں اپنے ملک کے اندر رہنے کے لیے جائداد وغیرہ خریدتے ہیں تو قبضہ مافیا یا تو ان کی جائداد پر قبضہ کرلیتا ہے یا انھیں بلاوجہ مقدمات میں الجھا دیا جاتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے بیرونی ممالک میں پاکستانیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اوورسیز کارپوریشن قائم ککررکھی ہے جس کے چیئرمین وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف ہیں۔ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے اس کی کارکردگی بہت مایوس کن ہے۔

بیرونی ممالک سے کوئی پاکستانی اپنے مسائل کے لیے اوورسیز کارپوریشن سے رابطہ کرتا ہے تو فون تک اٹینڈ نہیں کیا جاتا۔مزید ستم یہ ہے کہ دوہری شہریت رکھنے والے پاکستانی شہری کو اپنے ملک کا شناختی کارڈ حاصل کرنے کے لیے 120 ڈالر اور پاکستانی پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے 200ڈالر فیس ادا کرنا پڑتی ہے جو امتیازی سلوک ہے اس فیس کو ختم کردینا چاہیے ۔بلکہ ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کے غیرممالک میں بسنے والے پاکستانیوں کو مراعات دی جائیں تاکہ وہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں ۔امید رکھنی چاہیے کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو عام انتخابات میں ووٹ دینے کا حق دینے کیساتھ ان دیگر مسائل کو حل کرنے پر بھی بھرپور توجہ دے گی۔

Ch. Abdul Qayum

Ch. Abdul Qayum

تحریر : چودھری عبدالقیوم