پیکجنگ انڈسٹری میں نئی ٹیکنالوجی سے 200 ملین ڈالر کی بچت ہو رہی ہے، عامر خانزادہ

Amir Khanzada

Amir Khanzada

کراچی : صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر شمیم احمد فرپو نے کہا ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے صنعتی و تجارتی مرکز کراچی میں خوف و دہشت کے دن اب ختم ہو چکے ہیں اور کراچی اب ایک مرتبہ پھر تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہو ںنے ایکسپوسینٹر کراچی میں منعقدہ انٹرنیشنل پلاسٹی پیک اینڈ ایفٹیک نمائش کا افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس نمائش کے منتظمین نے تمام تر خوف و دہشت گردی اور مشکلات کے باوجود شہر میں بین الاقوامی نمائشوں کا سلسلہ جاری رکھا جو ان کا کراچی کے ساتھ خصوصی محبت کا ایک واضح ثبوت ہے ۔شمیم فرپو نے پیگیس کنسلنسٹی کو پاکستان میں اپنی نمائشوں کے ذریعے جدید ترین ٹیکنالوجی متعارف کرانے پر خراج تحسین پیش کیا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف آرگنائررز عامر خانزادہ نے کہا کہ پیکجنگ انڈسٹری میں نئی ٹیکنالوجی اور مشینری آنے کے بعد ملک کو زرمبادلہ کی مدمیں تقریبا 200ملین ڈالر سالانہ کی بچت ہورہی ہے۔ مختلف ممالک سے آنے والے نمائش کنندگان نے پلاسٹی پیک کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں افتتاحی روز سے ہی بہتر رسپانس مل رہا ہے ۔اس موقع پر اسپیشلٹی پرنٹرز کے ایم ڈی افتخار اللہ والا نے کہا کہ اس طرح کے ایونٹس ملک میں ٹیکنالوجی کے فروغ اور کاروبار کی ترقی کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔نمائش سے انڈسٹری اور برانڈ مالکان کو صارفین کے معیار پر پورا اترنے میں مدد ملے گی اور بزنس ٹوبزنس کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔

مذکورہ نمائش میں 30ممالک کی 350کمپنیاں شریک ہیں جن میں آسٹریا،جرمنی ،چین ،اٹلی ،بیلجیم ،ڈنمارک ،ہالینڈ ،پرتگال،سعودی عرب ،تھائی لینڈ،پاکستان ،سوئٹزر لینڈ،ترکی ،سنگاپور،متحدہ عرب امارات ،سویڈن ،یوکرین ،تائیوان ،برطانیہ ،امریکہ اور ویت نام شامل ہیں ۔مذکورہ نمائش کے دوسرے روز کانفرنس اینڈ سینٹر کلچر میں بد ھ 2اگست 2017ء کو سالانہ پیکیجنگ فورم کے تحت سیمینار منعقد کیا جائے گا ۔سیمینار کا موضوع پاکستان میں لچکدار پیکجنگ کے مسائل چیلنجز اور مواقع ہے۔جرمنی ،یواے ای اور پاکستان کے معروف مقررین نے سرکاری اداروں کی طرف سے نمائش کے کامیاب انعقاد کو سراہا جس میںتاجر ایسوسی ایشن اور مقامی صنعت کاروں کے علاوہ پاکستان زرعی ریسرچ کونسل ،انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ ،پاکستان فوڈ ایسوسی ایشن ،پاکستان کیمیائی ،پاکستان ڈیری مینوفیکچررزایسوسی ایشن ،کالج آف سیاحت ،پاکستان شیف ایسوسی ایشن ،پاکستان پوٹری ایسوسی ایشن،B2Bفلیکسپیک ایسوسی ایشن شامل ہیں ۔