پاکستان میں روئی کی کھپت آئندہ سال بڑھنے کا امکان

Cotton

Cotton

کراچی (جیوڈیسک) بین الاقوامی کاٹن ایڈوائزری کمیٹی (آئی سی اے سی) نے کہا ہے کہ روئی کی عالمی کھپت سال 2015-16میں 3 فیصد کمی سے 23.6ملین ٹن رہی جو سال 2016-17میں بھی اسی سطح پر رہنے کی امید ہے۔

جس کی بڑی وجہ کم پولیسٹر نرخ اور کمزور عالمی معاشی نمو ہے۔ گزشتہ روز جاری کردہ رپورٹ کے مطابق چین 7.1 ملین ٹن مل استعمال کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا کاٹن کنزیومر ہے حالانکہ حالیہ برسوں میں اس کا استعمال کم ہوا ہے جو 2007-08میں 10.9ملین ٹن پر پہنچ چکا تھا، بلند مقامی قیمتوں کی وجہ سے سال 2016-17میں چین میں روئی کی کھپت 5فیصد کمی سے 6.7ملین ٹن تک محدود ہو جائیگی تاہم دیگر ممالک میں روئی کی کھپت بڑھنے کی امید ہے۔

بھارت میں موافق برآمدی پالیسیوں اور دیگر عوامل کے باعث 2016-17 میں روئی کی کھپت 4 فیصد اضافے سے 5.4 ملین ٹن رہے گی جو 2015-16 میں 3 فیصد گھٹ کر 5.2 ملین ٹن رہ گئی تھی تاہم پاکستان میں توانائی بحران، بلند پیداواری لاگت اور کمزور یارن طلب کے باعث سال 2015-16 میں روئی کی کھپت 12 فیصدکمی سے 2.2 ملین ٹن رہی جو اس سے پہلے مسلسل 3سال تک چین کی ٹھوس طلب کے باعث بڑھ رہی تھی، آئندہ سال پاکستان میں روئی کا مل استعمال 1فیصد بڑھ کر 2.2 ملین ٹن سے زیادہ رہے گا۔