پاکستان کو جمہوریت کی نہیں شریعت کی ضرورت ہے۔ عرفان سولنگی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار عرفان سولنگی عرف پٹی والا نے قومی اسمبلی میں بچوں کیساتھ زیادتی کی سزاوں میں اضافے کے بل کی متفقہ منظوری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچوںسے زیادتی کی سزا کی کم از کم مدت 7 سال سے بڑھا کر14سال اور زیادہ سے زیادہ سزا کی مدت 14 سال سے بڑھا کر 20سال کرنے اور جرمانہ 5 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ کردینے سے اس قسم کے واقعات کے تدارک کی ضمانت حاصل نہیں کی جاسکتی کیونکہ جس تسلسل و رفتار سے بچوں کیساتھ جنسی جرائم و زیادتی کے واقعات سامنے آرہے ہیں اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں حرام کی طلب اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ اس طلب کے ہاتھوں مجبور لوگ اخلاق ‘ کردار ‘ شرافت ‘ عزت نفس اور حتیٰ کہ ایمان تک سے محروم ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف بچوںوبچیوں کو نفسانی خواہشات کی تسکین کا ذریعہ بنایا جارہا ہے بلکہ پورن فلموں کی تیاری ‘ جعلی ادویات کی فروخت ‘ کھانے پینے کی اشیاءمیں ملاوٹ ‘ حرام اشیاءکی فروخت ‘ ذخیرہ اندوزی ‘ ناجائز منافع خوری اور ہر طرح سے لوٹمار عام ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ سارا نظام کرپشن کا شکار ہے ایک عام پولیس اہلکار سے لیکر ایوان اقتدار تک ہر شخص ذاتی مفادکیلئے جرم پر پردہ ڈالنے ‘ مجرم کو بچانے اور آئین و قوانین کی دھجیاں بکھیرنے میں مصروف ہے اور جواس جرم ‘ کرپشن ‘ لوٹمار ‘استحصال‘ظلم ‘ زیادتی اورشیطانی نظا م کیخلاف آواز اٹھاتا ہے وہ یا تو غدار کہلاتاہے یا خاموش کردیا جاتا ہے اور جب تک عوام کو استحصالی طبقات کا غلام بنائے رکھنے کیلئے جمہوریت کے نام پر پاکستان کو شریعت سے محروم رکھا جائے گا۔

اس وقت تک ایسا ہی ہوتا رہے گا اور پاکستان عدل ‘ انصاف ‘ مساوات ‘ امن اور تحفظ سے محروم رہے گا اسلئے پاکستان کو جمہوری ریاست کی بجائے اسلامی و شرعی مملکت بنانا ضروری ہوچکا ہے اور شریعت کی رو سے زیادتی کی سزا 14یا 20سال قید نہیں بلکہ سرعام سنگساری ہے اسلئے معاشرے کو پر امن و محفوظ بنانے کیلئے شرعی سزائیں نافذ کی جائیں اور قوانین کی پاسداری بلاتفریق یقینی بناتے ہوئے ہر ایک کو یکساں طریقے سے قانون کے دائرے میں لایا جائے چاہے وہ شاہ ہو یا گدا مجرم کیساتھ مجرم جیسا ہی سلوک کیا جائے تو پھر معاشرہ اور ملک محفوظ ہوسکتے ہیں بصورت دیگر جمہوریت کے نام پر جاری استحصال ‘ ظلم ‘ زیادتی ‘ کرپشن اور جبر نے ملک و قوم کوجس جانب دھکیل دیا ہے وہاں سوائے ذلت و رسوائی اور تباہی کے اور کچھ دکھائی نہیں دے رہا ہے۔