اسلام نے برصغیر کو بتوں کی پوجا نکال کر اللہ کی ذات سے وابستہ کردیا

Karachi News

Karachi News

کراچی: انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا ہے کہ 712 میں راجا داہر کے بحری قزاقوں نے حج پر جانے والے مسلمانوں کے بحری جہازوںکو اغواہ کرلیا اور مسلمان خواتین و بچوں کو ذمی بنا کر اپنا ساتھ لے گئے ایسے میں عراق کے گورنر حجاج بن یوسف نے اپنے نوجوان سترہ سالہ بھانجے محمد بن قاسم کو ایک مختصر لشکر دے کر سندھ فتح کرنے کے لئے بھیجاہوئے۔۔

محمد بن قاسم مکران کے ساحل کے ذریعے سندھ میں داخل ہوئے، یہ وہی وقت تھا جب عبداللہ شاہ غازی بابا نے چند ماہ قبل ہی سندھ میں سکونت اختیار کی تھی، محمدبن قاسم کا راجا داہر سے جنگ لڑنے کا مقصد ہندوستان پر قبضہ کرنا نہیں تھاہوئے بلکہ وہ ہندئوں کو یہ سبق سکھانا چاہتے تھے کہ پوری دنیا کے مسلمان ایک جسم اور جان کی مانند ہیں اور راجا داہر آئندہ ایسے اقدام سے باز رہے مگر ہندو راجا کا اپنی فوج پر گھمنڈ تھاہوئے۔

لشکر کا آمنا سامنا ہوا تو مسلمان لشکر نے راجا داہر کی بہت بڑی فوج کو شکست دے دی، محمد بن قاسم کے لشکر کے اخلاق اور ان کے رہن سہن کو دیکھ کر ہندئوں کی ایک بڑی تعداد مسلمان ہوگئی اور مسلمانوں کی نو آبادیاں قائم ہونا شروع ہوگئی، جامعہ کراچی میں یوم باب الاسلام کانفرنس اور دعوت افطار سے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا کہ محمد بن قاسم نے بہترین حکمت عملی اور بہادری سے سندھ فتح کیا، راجا داہر اور محمد بن قاسم کے لشکر کی جنگ دو نظریات اور دو تہذیبوں کا ٹکرائو تھا، برصغیر میں اسی دن دو قومی نظریئے کی بنیاد پڑ گئی تھی جب اسلامی لشکر نے مکران کے ساحل پر قدم رکھاہوئے۔

اسلام نے برصغیر کو بتوں کی پوجا اور توہمات سے نکال کر اللہ عزوجل کی واحد اور لاشریک ذات سے وابستہ کردیا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری نبیل مصطفائی نے کہا کہ بھارت چاہے جو کچھ بھی کرلے مگر یاد رکھے کہ ہندو بنیا 12صدیوں سے مسلمانوں کا غلام رہا ہے، غلام سرکشی کرتا ہے تو حاکم وہ سزا دیتا ہے جو اس ذہن و گمان میں بھی نہیں ہوتی ہے، بھارت دنیا کا سب سے بڑا انتہا پسند اور دہشت گرد ملک ہے، انجمن طلبہ اسلام جامعہ کراچی کے ناظم عبداللہ نورانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی بقاء کا دو قومی نظریئے میں پوشیدہ ہے۔