آخر پاکستان ہی کیوں

Pakistan

Pakistan

تحریر : شیخ خالد زاہد
ایسے بے تحاشہ شواہد مشاہدے میں آئے ہیں کہ پاکستان کا وجود میں آنا کسی معجزے سے کم نہیں ۔ تحریکِ پاکستان کا چلنااور ایسا چلنا کہ قیام پاکستان پر ہی دم لینااس معجزے کی ایک دلیل ہے۔ دنیا جہان میں کسی خاص مقصد کہ حصول کیلئے چلنے والی تحریکوں میں تحریک پاکستان منفرد اور یکتا مثال ہے۔ تحریک پاکستان سے قبل مسلمان اپنے حقوق کی جدوجہد میں مصروف تھے انہیں مذہبی آزادی ، گائے کو ذبح کرنے کی آزادی ، اخلاقی اور معاشرتی آزادیوں کی ضرورت تھی انہیں یہ ساری آزادیاں انفرادی طور پر درکار رتھیں۔ مسلمان ان انفرادی جدوجہدوں میں اپنی جانیں بھی قربان کر رہے تھے شھادتیں بھی ہو رہی تھیں مگر ایک اجتماعیت کا فقدان تھا۔ پھر بنگال میں مسلمانوں کے اجتماعی حقوق کے حصول کیلئے ایک جماعت تشکیل پائی یا وجود میں آئی جسکا نام مسلم لیگ رکھا گیا۔ اس جماعت کے وجود میں آنے کی ایک اہم وجہ ہندوستان میں موجود کانگریس کا رویہ تھا کانگریس اپنے آپ کو ہندوستان میں رہنے والوں کی نمائندہ جماعت مانی جاتی تھی۔ مگر وقت کے ساتھ ساتھ اس جماعت کا جھکاؤ ہندوستان سے ہٹ کر ہندوؤں تک محدود ہوتا چلا گیا اور یہ جماعت مسلمانوں کو قطعی نظر انداز کرتی دیکھائی دینے لگی جس کی وجہ سے مسلمانوں نے ایک ایسی جماعت کی کمی کو پورا کرنے کیلئے جو مسلمانوں کے اجتماعی حقوق کی علم بردار ہو مسلم لیگ قائم کی۔

مسلم لیگ اپنا کردار نبھاتے نبھاتے اس نہج تک پہنچ گئی جب مسلمانوں کے قائدین کو اس بات کا اندازہ ہوگیا کہ اب ہندوستان میں مسلمانوں کا رہنا نا گزیر ہوچکا ہے اور اس طرح دو قومی نظریہ کی وضاحت ہوتی چلی گئی۔ دوقومی نظریہ نے مسلمانوں میں ایک نئی روح پھونک دی اس دوقومی نظرئیے نے سارے ابہام ختم کردئیے اور یہ واضح کردیا کہ مسلمانوں کیلئے ایک الگ ریاست ناگزیر ہے ۔ پھر پاکستان کا خواب دیکھا گیا اور اسے خوابوں جیسی مدینے کی طرز کی ریاست سے مماثلت دی جانے لگی۔ مسلمانوں کی جدوجہد کو ایک راستہ مل گیا وہ راستہ جس پر چل کر پاکستان کی اہمیت اور افادیت بہت بڑھ گئی۔

تحریک پاکستان وجود میں آچکی پاکستان کی جانب پیش قدمی شروع ہوچکی ۔ قدرت کی خاص مہربانی پاکستان وجود میں آگیا مسلمانوں نے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیااور سب چھوڑ چھاڑ سرزمین پاکستان کی جانب پیش قدمی شروع کردی اور پاکستان پہنچ گئے۔ تحریک پاکستان کا مقصد حاصل ہوچکا تھا۔ تحریک کی اعلی قیادت پاکستان کا نظم نسق سنبھالتے سنبھالتے دار فانی سے کوچ کر گئی اور جولوگ بچ گئے تھے انہوں نے یہ سمجھا کہ ان کا کام ختم ہوگیا اور وہ اپنی مذہبی اور معاشرتی آزادی میں مطمعین ہوگئے۔ تحریک کی اعلی قیادت ایک خلا ء پر نہیں کرسکے انہوں نے تحریک ایسی چلائی کے پاکستان وجود میں آگیا مگر ملک کو چلانے کیلئے انہوں نے قمق کی تربیت نہیں کی جسکی وجہ سے پاکستان نامعلوم افراد کے ہاتھوں یرغمال بنتا چلا گیا،وطن عزیز آہستہ آہستہ ان لوگوں کے ہاتھوں میں چلا گیا جو تحریک تو آزادی کیلئے دی جانے والی قربانیوں سے بھی نا بلد تھے ۔ انہوں نے پاکستان کو پہلے دن سے ہی نوچ نوچ کر کھانا شروع کر دیا۔ مسلم لیگ کے رہنماؤں کی قابلیت و اہلیت اور جذبہ ایمانی پر کوئی شک نہیں کیا جاسکتا مگر انکی بصیرت کی کمزوری تھی کہ پاکستان ان لوگوں کے ہاتھوں میں اپنی نشونما نہیں کر واسکا جن کے دلوں میں جن کی آنکھوں میں وہ قربانیوں کی داستانیں پوشیدہ تھیں جو پیچھے چھوڑ آئے تھے۔

پاکستان ، پاکستانیوں کیلئے اپنی اہمیت کھوتا چلا گیاجسکی وجہ انتظامی لحاظ سے نابلد ہونا تھا۔ پاکستان نے چلنا تھا آگے بڑھنا تھا سو چلتا گیا اور بڑھتا جا رہا ہے۔ پاکستان اپنی حقیقی منزل سے بے خبر مفاد پرستوں کے ہاتھوں کھلونا بن گیا۔ پچھلے ستر سالوں میں اس ملک کے ساتھ کیا کچھ نہیں ہوامگر یہ ملک اپنے خاص محلِ وقوع کی وجہ سے ، قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کی وجہ سے ، زرخیز زمین کی وجہ سے اور سب سے بڑھ کر تیر و تلوار کی ماہر افواج کی وجہ سے چلتا چلا جا رہا ہے۔

پاکستان کی اہمیت اغیار کو سمجھ آگئی انہوں نے اس ملک میں انتشار پہلانا شروع کردیا انہوں نے اپنے بنائے ہوئے منصوبوں کو پاکستان میں چلانا شروع کردیا ۔ ہمارے پاکستانی بھائی ان سازشوں میں ان کا ساتھ دیتے جا رہے ہیں۔ پاکستان پر بر ہیراست اپنا اثر و رسوخ جتانا کوئی آسان کام کبھی بھی نہیں رہا جبھی دشمن ہمیشہ کسی نا کسی کا کاندھا استعمال کر کے پاکستان کو نقصان پہنچاتا رہا ہے ۔ ہمارا دشمن پاکستان کی اہمیت اور دوررس افادیت کو پہچان چکا ہے جسکی وجہ سے وہ پاکستان کو ہر صورت اپنے تابع کرنے کیلئے کوششیں کرتا ہی رہتا ہے ۔

ہم پاکستانیوں کو یہ بات کیوں سمجھ نہیں آرہی کہ ساری دنیا چھوڑ کر امریکہ کو پاکستان ہی کیوں کھٹک رہا ہے در اصل امریکہ اور اسکے اتحادی پاکستان کے وسائل پر نظر رکھے ہوئے ہیں وہ جانتے ہیں پاکستان وہ ملک ہے جس کے سیاستدان اپنے ہی ملک کو لوٹنے میں ہر طرح سے نقصان پہنچانے میں مصروف رہتے ہیں مگر یہ ملک ہے کہ چلتا ہی چلا جا رہا ہے یعنی ہمارا دشمن پاکستان کی اہمیت کو سمجھ چکاہے مگر نہیں سمجھیں ہیں تو ہم پاکستانی نہیں سمجھ رہے۔ شائد وہی لوگ پاکستان کی سہی اہمیت سمجھ سکتے تھے جو پاکستان کیلئے قربانیاں دے کر آئے تھے یا جن کی آنکھوں میں پاکستان کا حقیقی خواب تھا۔ خدارا ہمیں سمجھ لینا چاہئے کہ آخر پاکستان ہی کیوں؟

تحریر : شیخ خالد زاہد