پاکستان کا مطلب کیا

Pakistan

Pakistan

تحریر : امتیاز علی شاکر:لاہور
پاکستان کا مطلب کیا؟لا الہ الااللہ۔یہ وہ نعرہ ہے جس نے برصغیر کے مسلمانوں کی جدوجہد آزادی کے جسم میںجان ڈال دی۔آج ہر پاکستانی کا ہر دلعزیز اور روح پرور نعرہ بھی یہی ہے پھر بھی پاکستان کی نئی نسل کی اس نعرے کے خالق ‘پروفیسر اصغر سودائی’ سے واقف نہ ہونے کے برابر ہے۔ اصغرسودائی سے کسی نے پوچھا کہ یہ نعرہ آپ کے ذہن میں کیسے آیا تو انہوں نے فرمایا کہ” جب لوگ پوچھتے تھے کہ مسلمان پاکستان کا مطالبہ کرتے ہیں توپاکستان کا مطلب کیا ہے ؟ میرے ذہن میں آیاکہ سب کو بتانا چاہیے کہ پاکستان کا مطلب کیا ہے۔یہ نعرہ ہندوستان کے طول و عرض میں اس قدر مقبول ہوا کہ تحریک پاکستان اور یہ نعرہ لازم و ملزوم ہو گئے۔ اسی لیے قائد اعظم نے فرمایا تھا کہ ”تحریک پاکستان میں25 فیصد حصہ اصغر سودائی کا ہے!
پروفیسر اصغر سودائی کی نظم کے الفاظ کچھ یوں ہیں:

پاکستان کا مطلب کیا؟۔۔۔۔۔لا الہ الا اللہ
شب ظلمت میں گزاری ہے
اٹھ وقت بیداری ہے
جنگ شجاعت جاری ہے
آتش و آہن سے لڑ جا
پاکستان کا مطلب کیا؟۔۔۔۔۔لا الہ الا اللہ
ہادی و رہبر سرور دیں
صاحب علم و عزم و یقیں
قرآن کی مانند حسیں
احمد مرسل صلی علی
پاکستان کا مطلب کیا؟۔۔۔۔۔لا الہ الا اللہ
چھوڑ تعلق داری چھوڑ
اٹھ محمود بتوں کو توڑ
جاگ اللہ سے رشتہ جوڑ
غیر اللہ کا نام مٹا
پاکستان کا مطلب کیا؟۔۔۔۔۔لا الہ الا اللہ
جرات کی تصویر ہے تو
ہمت عالمگیر ہے تو
دنیا کی تقدیر ہے تو
آپ اپنی تقدیر بنا
پاکستان کا مطلب کیا؟۔۔۔۔۔لا الہ الا اللہ
نغموں کا اعجاز یہی
دل کا سوز و ساز یہی
وقت کی ہے آواز یہی
وقت کی یہ آواز سنا
پاکستان کا مطلب کیا؟۔۔۔۔۔لا الہ الا اللہ
پنجابی ہو یا افغان
مل جانا شرط ایمان
ایک ہی جسم ہے ایک ہی جان
ایک رسول اور ایک خدا
پاکستان کا مطلب کیا؟۔۔۔۔۔لا الہ الا اللہ
تجھ میں ہے خالد کا لہو
تجھ میں ہے طارق کی نمو
شیر کے بیٹے شیر ہے تو
شیر بن اور میدان میں آ
پاکستان کا مطلب کیا؟۔۔۔۔۔لا الہ الا اللہ
مذہب ہو تہذیب کہ فن
تیرا جداگانہ ہے چلن
اپنا وطن ہے اپنا وطن
غیر کی باتوں میں مت آ
پاکستان کا مطلب کیا؟۔۔۔۔۔لا الہ الا اللہ
اے اصغر اللہ کرے
ننھی کلی پروان چڑھے
پھول بنے خوشبو مہکے
وقت دعا ہے ہاتھ اٹھا
پاکستان کا مطلب کیا؟۔۔۔۔۔لا الہ الا اللہ

ماہر تعلیم اور شاعرپروفیسر اصغر سودائی جو 1926میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے شعبہ تعلیم کو اپنا پیشہ بنایا، آپ اسلامیہ کالج، سیالکوٹ اور علامہ اقبال کالج، سیالکوٹ کے پرنسپل کے طور پر کام کرتے رہے اور ڈائریکٹر ایجوکیشن پنجاب بھی رہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد سیالکوٹ کالج آف کامرس اینڈ بزنس ایڈمنسٹریشن کی ایڈوائزی کونسل کے رکن بھی رہے۔قائد اعظم محمد علی جناح جب تحریک پاکستان کے دوران سیالکوٹ تشریف لائے تو انکا استقبال کرنے والوں میں اصغر سودائی پیش پیش تھے۔ ان کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر جلوس نکالا۔پروفیسر اصغرسودائی نے 18 مئی 2008ء کو سیالکوٹ میں وفات پائی۔قیام پاکستان کے سترسال بعد ایک بزرگ ہستی نے قوم کوپروفیسر اصغرسودائی کے نعرہ پاکستان کا مطلب کیا؟لاالااللہ کومکمل کھول کر پاکستان کا مطلب کیا؟لاالااللہ محمد رسول اللہۖ بتایاتودشمنان اسلام اورپاکستان کے دشمنوں کوفکرلاحق ہوگیاکہ اب مکمل سچ قوم کے سامنے آگیاہے پاکستان کا مطلب کیا؟لاالااللہ تک بیان کرنے والے تھرتھرکانپنے لگے کہ پاکستان کا مطلب کیا؟لاالااللہ محمدرسول اللہ ۖبیان ہونے لگاہے۔اب قوم سمجھ جائے گی کہ پاکستان کے قیام کامقصد نفاذ نظام مصطفے ۖ ہے۔جو لوگ کہتے ہیں کہ مذہب کا سیاست کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ایسے لوگوں کے نزدیک دین اسلام کا تصورصرف اورصرف مذہب ہے جبکہ اہل علم کامانناہے کہ دین اسلام اس کائنات کاواحد قابل عمل فطری ضابطہ حیات ہے۔

پاکستان کا مطلب کیا؟لاالااللہ محمد رسول اللہۖ ہے تو پھرپاکستان کی بقاء صرف اور صرف دین اسلام کے عملی نفاذمیں ہے۔جس سیاست کارسول اللہ ۖ کے دین اسلام کے ساتھ تعلق نہیں وہ فرعونیت ہے ،شیطانیت ہے۔ایسے لوگوں کو علماء کہوں کہ جاہل جنہوں نے دین اسلام کو مولوی سے مسجد تک محدود کردیا۔ابھی یہ سوال ذہن میں آیاہی ہے کہ یہ کون لوگ ہیں جودین اسلام کوعملی زندگی سے دورکرتے ہیں تومحسوس ہواکہ مرشد حضورسید عرفان احمد شاہ المعروف نانگامست سرکار میرے پاس موجود ہیں اور فرمارہے ہیں کہ ایسے لوگ عالم نہیں ہوتے اورجاہل کہنے کاحکم نہیں ۔کسی پرانی بحث میں پڑے بغیر یہ جان لوکہ قوم کوسیدھاراستہ دیکھانے کی ذمہ داری ایسے علماء کے ذمے ہے جوآپ سرکارۖ کے سچے غلام اورنوکر ہیں جوتحفظ ختم نبوت ۖ اورناموس رسالت مآب ۖ کے پہریدار ہیں ۔دیکھوعلامہ خادم حسین رضوی صاحب کی ساری دنیاوی طاقتیں مخالف ہیں پھر بھی لاکھوں لوگ ان کے ایک اشارے پرگھروں سے نکل کرسڑکوں پرآجاتے ہیں۔کبھی سوچایہ کون لوگ ہیں ؟کہاں سے آتے ہیں؟یہ وہ لوگ ہیں جن کے دل میں رسول اللہ ۖ کیلئے ادب واحترام ہے۔یہ وہ لوگ ہیں جن کااولیاء اللہ کے ساتھ تعلق ہے۔دل و دماغ میں یکساں طورایک اورسوال نے کروٹ لی کہ تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ جو علامہ خادم حسین رضوی کی قیادت میںتحریک لبیک پاکستان کے نام سے رجسٹرڈ ہوچکی ہے کا مستقبل کیاہوگا؟مرشد سرکار نے فرمایااولیاء اللہ ،اللہ تعالیٰ کی عطاسے دنیاکے عہدے تقسیم کرتے ہیںاور اللہ تعالیٰ کواپنے محبوب ۖ کی آل کے ساتھ بڑی محبت ہے۔الحمدللہ ہمارارسول اللہ ۖ کے ساتھ خون کارشتہ ہے اورعلامہ خادم حسین رضوی ہمارے بزرگ ہیں۔تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ ہماری جماعت ہے ۔شہیدناموس رسالت مآب ۖ غازی ملک ممتازحسین قادری نے رسول اللہ ۖ کی ناموس پرپہرادیا۔

اپنے آپ کومسلمان کہنے والے حکمرانوں نے غازی ممتازحسین قادری کوپھانسی دے کرہمارادل دکھایاہے اب رسوائی ان کامقدرہے۔ان کاجوحال ہوگا دیکھ کردنیاعبرت پکڑے گی۔مستقبل دین اسلام کاہے ۔تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ کاہے علامہ خادم حسین رضوری کاہے۔ہم سارامعاملہ دیکھ رہے ہیں ۔کون کیاکررہاہے اللہ تعالیٰ ،رسول اللہ ۖ سب جانتے ہیں ۔تحریک لبیک پاکستان کوکسی کے ساتھ اتحاد کی ضرورت پیش نہیں آئے گی ۔آئندہ الیکشن میں اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کے دل پھیردے گا۔ختم نبوت ۖ اور ناموس رسالت مآب ۖ کے دشمنوں کوکچھ نہیں ملے گا۔نظریہ پاکستان۔پاکستان اورافواج پاکستان کیخلاف زہراگلنے والے اپنے انجام کوپہنچنے والے ہیں۔پاکستان اسلام کیلئے قائم ہوااوریہاں اسلام کانظام رائج ہوگا۔یہ ملک سرکاردوعالم ۖ کے غلاموں نے حاصل کیااور اب وہی اس کو ترقی وخوشحالی کے راستے پرڈالیں گے۔ساری زندگی یہ لوگ قوم کوپاکستان کامطلب کیاکے جواب میں آدھا کلمہ لاالااللہ بتاتے رہے علامہ خادم حسین رضوی صاحب نے قوم کے سامنے پورامطلب بیان کرکے اللہ تعالیٰ ۔رسول اللہ ۖ کی خوشنودی حاصل کرلی ہے ۔اب پاکستانی جان چکے ہیں کہ پاکستان کا مطلب لاالااللہ محمد رسول اللہۖ ہے اور تحریک لبیک پاکستان کامطلب بھی لاالااللہ محمد رسول اللہۖ۔اب پاکستان میں نبی کریم ۖ کادین اقتدار میں آئے گا۔پروفیسر اصغر سودائی کی نظم کاایک ایک لفظ پاکستان کو سلامی ریاست بیان کرتاہے اور قائد اعظم کاتحریک پاکستان میں25 فیصد حصہ اصغر سودائی کے نام کرنااس بات کاشاہد ہے کہ قائد اعظم نے ایک آزاداسلامی ریاست پاکستان کیلئے زندگی وقف کی!

Imtiaz Ali Shakir

Imtiaz Ali Shakir

تحریر : امتیازعلی شاکر:لاہور
imtiazali470@gmail.com .
03134237099