پاکستان میں پولیو ریکارڈ 84 فیصد کمی موجودہ حکومت کا ایک اہم کارنامہ ہے، مائزہ حمید

Polio Awareness Seminar

Polio Awareness Seminar

رحیم یارخان: چیف کوارڈینیٹروزیراعظم یوتھ سکلزڈویلپمنٹ سکیم ایم این اے مائزہ حمید نے کہاہے کہ ایک سال کے دوران پاکستان میں پولیوکے مریضوں میں ریکارڈ 84 فیصدکمی موجودہ حکومت کاایک اہم کارنامہ ہے جبکہ توقع ہے کہ آئندہ سال تک پاکستان سے پولیوکامکمل خاتمہ بھی ہوجائے گا۔گزشتہ روز ورلڈ پولیو ڈے کے موقع پر روٹری کلب روہی رحیم یارخان کے زیراہتمام ایک پولیو آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک بھرکی طرح کے پی کے ،فاٹا اور وزیرستان میں رہنے والے شہریوں نے بھی اب اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانا شروع کردئیے ہیں۔

جس سے توقع ہے کہ ایک سال کے دوران پاکستان میں بھی پولیوکے مرض پرمکمل قابو پالیا جائے گااورپاکستان کا شماربھی پولیوفری ممالک میں ہوسکے گا۔انہوں نے کہاکہ تمام شہریوں کو چاہیے کہ وہ پولیومہم کے دوران اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو ہرقیمت پر پولیوکے قطرے پلائیں تاکہ اس موذی مرض کا خاتمہ ہونے سے دنیابھرمیں پاکستان کاروشن چہرہ سامنے آسکے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے روٹری انٹرنیشنل پولیو پلس کمیٹی کے چئیرمین ممتازاحمدبیگ نے بتایا کہ 2014ء میں پاکستان میں پولیو کے 305 مریض تھے جوالحمداللہ کم ہو کر اب صرف 36 رہ گئے ہیں لیکن دنیا بھر میں پولیوکے مریضوںکی کل تعداد صرف 44 ہے جن میں سے 36 صرف پاکستان میں ہوناہمارے لئے باعث ندامت ہے تاہم توقع ہے کہ فاٹا اور وزیرستان کے علاقوں میں پولیومہم کے دوران بچوںکو قطرے پلائے جانے سے یہ تعدادصفرہوجائے گی۔

سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین پولیوپلس کمیٹی روٹری رحیم یارخان احسان الحق نے بتایاکہ روٹری کلب رحیم یارخان سمیت پاکستان بھرمیں پولیوکے خاتمے کے لیے اہم ترین کرداراداکررہاہے اورتوقع ہے کہ پاکستان سے بہت جلداس موذی مرض کاخاتمہ ہوسکے گا۔سیمینار سے یونیسف کے نمائندے فرقان طاہر ،روٹری کلب کے صدرریاض احمدچوہدری اورسیکرٹری جنرل سدی سمیع احمدخان نے بھی خطاب کیااور پولیوکے خاتمے بارے اپنی تجاوزدیتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ پاکستان اورافغانستان سے پولیوکامکمل خاتمہ وقت کی ضرورت ہے تا کہ دنی ابھرسے پولیوکانام صف ہستی سے مٹایاجاسکے۔سیمینارمیں روٹیرینزث م ینہ اشرف ،فرحان عامر،جان محمدوارثی اورناصرمحمودلالہ ودیگر موجود تھے۔بعد میں پانچ سال سے کم عمربچوںکوپولیوکے قطرے بھی پلائے گئے۔