دیوانے جو فرزانوں کے ہوش اڑا گئے

Pakistan

Pakistan

تحریر:شاہ بانو میر

پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے پی ٹی آئی کی قیادت اور اسکے شرکاء پر مشترکہ طور پے الزامات لگائے جا رہے ہیں ـ جس کا مقصد سوائے اس کے کچھ نہیں کہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ ہم سب متحد ہیں اور پی ٹی آئی سیاسی تنہائی کا شکار ہو چکی ہے ـ احمق ہیں نہیں جانتے کہ ہمیشہ کمزور لوگ طاقت بڑھانے اور اپنے چھوٹے قد کو بڑا دکھانے کے لئے لوگ اکٹھے کر کے ان کے اوپر کھڑے ہوتے اپنا قد بڑا دکھانے کے لئے ـ جن کو خُدا تاریخی طور پے بڑا بنا دیتا ہے اُن کے لئے جسموں کو مصنوعی انداز میں اکٹھا کر کے ہجوم دکھانا کوئی معنی نہیں رکھتا ـ وہ اپنی سچائی کی طاقت اور خلقِ خُدا کی بھلائی کا بڑا مقصد لے کر جب سامنے آتے ہیں تو سارے بت اوندھے منہ سربسجود ہو جاتے ہیں ــ

کپتان “”انوکھا لاڈلا”” ہے جسے کھیلنے کو “”پاکستان “” نامی چاند چاہیے اس چاند کی روشنی کو اس چاند کے نور کو اسکی ٹھنڈی چاندنی کو کچھ خاندانوں نے اپنی ذاتی جاگیر بنا کر اس کی آفاقی روشنی کو مقید کر کے اپنی نسلوں اور خاندانوں تک محصور کر دیا تھا اور عوام کو اندھیروں میں بھٹکنے کے لئے چھوڑ دیا ـ اب کپتان نکلا ہے پاکستان کے چاند کو آزاد کروا کر روشنی ہر سو پھیلانے ـ عمران خان کی صورت آخری امید عوامی امنگوں کی ترجمان بن کر سامنے آئی ـ

عمران خان نے 18 سال پہلے جب سیاست شروع کی تو اعلیٰ دماغوں سے ملاقاتیں شروع ہوئیں معیار زندگی میں ہمیشہ اعلیٰ رکھنے والا کیسے غیر معیاری لوگوں سے مل کر اُسی سیاست کو فروغ دیتا؟ تاریخی انسانوں کے لئے مشکلات قدرت خود آسان کرتی ہے یا پھر اُن کی سچائی ان کی حق گوئی پتھر کو موم کر دیتی ہے ـ یہی عمران خان کے ساتھ ہوا اس ملک کو نوچ نوچ کر کھانے والے وہی روایتی گدھ سب کے سب مل کر ایک غول کی صورت سیاست کے آسمان پے یوں اکٹھے ہوئے کہ نیلا خوبصورت آسمان سیاہ ہو گیا ـ پھر ایک شاہین آسمان پے ابھرتا ہے

ان گدھوں کے سامنے زقند بھرتا ہے اور بلند پرواز کر کے ان سب کو نیچے چھوڑ جاتا ہے ـ ایاک نعبد وایاک نستعین کی صدا پہلی بار کسی مومن کی طرح مایوس فضاؤں کا سینہ چیرتی ہوئی عام پاکستانی کو اعتماد دینے میں کامیاب ہوئی کہ وہ ہے ذات جس کی تم عبادت کرتے ہو تو مدد بھی اسی سے مانگنی ہے ـ عمران خان نے اللہ کی مدد مانگی اور سر عام آکر مردہ سیاست کو زندہ یوں کیا کہ اپنے مایوس ناکام اور نظام سے اکتا کر گھروں کے کونوں کھدروں میں اللہ سے گِلہ کرتے ہوئے ہر نوجوان کو باہر نکلنے کی پکار لگائی امید دلائی کہ مایوس نہ ہو ان جابروں کو مٹھی بھر غاصبوں کو مل کر نظام سے اٹھا کر باہر پھینکو اور اپنا حق ان سے چھین لو جو یہ باریوں کی صورت بانٹ رہے ہیں ـ

مایوس نوجوان اس امید بھری سچی پُکار کو نظر انداز نہیں کر سکا کیونکہ سامنے کھڑے کپتان نے نا امید پاکستان کو ہمیشہ اپنے آہنی ارادوں سے کامیابی کی نوید دی مایوسی میں خوشی دی ـ جب یہ نوجوان سامنے آیا تو مخالف سیاسی قوتیں مذاق اڑانے لگیں بچہ پارٹی کہا گیا کہیں تانگہ پارٹی کہیں میوزیکل شو آج پاکستان کے بچے بچے کے منہ پے ایک ہی پکار ہے جب آئے گا عمران سب کی جان بڑھے گی اس قوم کی شان بنے گا پیارا پاکستان دوسری طرف خوبصورت سیاسی دہشت گردی کی ایسی عظیم الشان مثال کہیں کوئی جماعت قائم نہیں کر سکی جیسی عمران خان نے کر دکھائی زرداری 5 سال بنکر میں چھپا رہا آڑ یہ تھی کہ دہشت گردی کا شدید خطرہ ہے ـ

Terrorism

Terrorism

اس وقت ملک میں آپریشن ضربِ عزب کی وجہ سے منفی عناصر منتشر ہو کر کہیں دور جا چھپے اور ملک میں سر دست امن کا دور دورہ ہے حکومتی اکابرین کیلئے عوامی مقامات پے جانا سر عام پھرنا مشکل نہیں ہے لیکن اس وقت نئی خوبصورت سیاسی دہشت گردی کا عنوان سامنے آیا ـ ( مخالف سیاسی پارٹیاں گو نواز گو کو سیاسی دہشت گردی سے تعبیر کر رہے ہیں ) جس پروگرام میں نواز شریف شہباز شریف حمزہ شریف جاتے ہیں سامنے تنے ہوئے چہرے اور غیور لوگ اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور کہتے ہیں گو نواز گو ایسی جرآت ایسی بے باکی صرف پی ٹی آئی ٹائیگرز کے لئے ہی ممکن ہے ـ لیکن اب عام عوام اٹھ کھڑی ہوئی ہے عمران خان جیت گیا عوام کو جگانے میں ـ

بغیر کسی ہتھیار کے بغیر کسی بم کے یہ نعرہ حکمرانوں کو ایسا حواس باختہ کرتاہے کہ یہ لوگ ہال کے پچھلے دروازے سے نکلنے میں عافیت محسوس کرتے ہیں ـ انقلاب اور ایسا خوبصورت انقلاب سبحان اللہ یہ وہ تبدیلی تھی جوآچکی ہے نواز لیگ کواب یا تو برقعہ پوش ہونا ہوگا یا پھر یہ آوازیں انہیں ہر عوامی پروگرام میں اب اس شدت سے سنائی دیں گی کہ یہ راتوں کو گھبرا کا سلیپنگ پِلز لے کر بھی ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھیں گے ـ کہ محل کے درودیوار پکار پکار کر کہتے سنائی دیں گے گو نواز گو ایسی کامیاب سیاست ایسی سیاسی الجھے ہوئے داؤ پیچ کھیل کر نفسیاتی مات دینے والا کپتان ان کے نزدیک کچا کھلاڑی ہے ـ

اس کے پیرو کار غیر سیاسی ہیں تدبر سے عاری ہیں تو آپ کے الزامات سر آنکھوں پے لیکن 2014 کا سال انوکھا نرالا اور عظیم کامیابیوں کا سال ہے ـ اس سال یہ بھی نئی تاریخ رقم ہوئی ہے کہ ان نادانوں دیوانوں نے پرانے سیاسی فرزانوں کی عقل ٹھکانے لگا کر پاکستان کونہ صرف نئی سیاسی تبدیلی کی سوچ دے دی بلکہ سوا مہینے سے جاری دھرنا ان دیوانوں کی فرزانگی کا منہ بولتا ثبوت ہے ـ

فیس بک کو متحرک کرنے والے یہ لڑکے جو برگر فیملی سے تھے آج کے نئے پاکستان کے اصل ہیرو ہیں ـ انہیں واقعی جھوٹی منافقانہ سیاست نہیں آتی کیونکہ یہ سچائی کی طاقت عمران خان کے روپ میں مضبوطی سے ابھرتے اور کامیاب ہوتے دیکھ رہے ہیں ـ سوچنا ہوگا عیار سیاسی لُٹیروں کو غیر سیاسی انداز والے یہ نوجوان ان کی نظر میں دیوانے تھے مگر آج ان دیوانوں نے بڑے بڑے سیاسی فرزانوں کے ہوش اڑاکے رکھ دیے حکومتی اراکین کو پروگرام چھوڑ کر بھاگنے پے مجبور کر دیا ہے

یہ کہہ کر کہ گو نواز گو جی کا جانا ٹھہر گیا ہے صبح گیا یا شام گیا ہے پی ٹی آئی کے دیوانے کہے جانے والے نوجوان فرزانوں کے ہوش اڑانے میں کامیاب ہوگئے ـ

Shahbano Mir

Shahbano Mir

تحریر:شاہ بانو میر