پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن گیا

Shanghai Cooperation Organization

Shanghai Cooperation Organization

اوفا (جیوڈیسک) پاکستان اور بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت دیدی گئی ہے۔ شنگھائی تںظیم تعاون کے رکن ممالک کے سربراہوں نے پاکستان اور بھارت کو تنظیم کی رکنیت دیئے جانے کے عمل کے آغاز کے بارے میں دستاویز پر دستخط کئے۔

اس دستاویز پر روس، چین، قزاقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے سربراہوں نے دستخط کئے۔ اس سے قبل پاکستان اور بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم میں مبصر کا درجہ حاصل تھا. اس سے قبل شنگھائی تعاون تنظیم کے شرکاء نے مشترکہ قرارداد کی منظوری دی۔

قرارداد میں سلامتی کونسل کی منظوری کے بغیر معاشی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے غلط عمل قرار دیا گیا۔ قرارداد میں یوکرائن میں امن کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا گیا اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا۔

واضع رہے کہ پاکستان کو رکنیت ملنے کے بعد پانچ ممالک پر مشتمل تنظیم میں ایک اور ممبر کا اضافہ ہو گیا ہے۔ دفاعی تعاون کیلئے 1996ء میں چین، روس، ازبکستان اور قازقستان نے شنگھائی فائیو کے نام سے ایک گروپ تشکیل دیا تھا جس کا نام بعد میں تبدیل کرکے شنگھائی تعاون تنظیم رکھ دیا گیا۔

کرغزستان نے 2001ء میں تنظیم میں شمولیت اختیار کی جبکہ پاکستان کو 2006ء میں تنظیم میں مبصر کا درجہ ملا۔ ایران، منگولیا اور افغانستان بھی شنگھائی تعاون تنظیم میں مبصر ہیں۔ ایس سی او چارٹر کے مطابق تنظیم کے بنیادی مقاصد میں رکن ممالک کے درمیان اعتماد سازی میں اضافہ، بہتر ہمسائیگی، دوستی، سیاسی، اقتصادی، تعلیمی، ثقافتی اور ماحولیاتی ترقی شامل ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی چن پنگ میں مستقل رکنیت ملنے پر پاکستان کو مبارکباد دی ہے۔